انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت عیاض ؓبن حمار نام ونسب عیاض نام،باپ کا نام حمار یا حماد تھا، نسب نامہ یہ ہے،عياض بن حمار بن أبي حمار بن ناجية بن عقال بن محمد بن سفيان بن مجاشع بن دارم التميمي المجاشعي۔ اسلام سے پہلے عیاض زمانہ جاہلیت کے آنحضرتﷺ کے دوست تھے (استیعاب:۲/۵۱۰) بعثت نبوی کے بعد قدیم تعلقات کی بنا پر آپ کی خدمت میں تحفہ پیش کرنا چاہا، لیکن آپ نے قبول نہیں فرمایا (مسند احمد بن حنبل:۵) اسلام ان کے اسلام کا زمانہ صحیح طور سے متعین نہیں کیا جاسکتا، غالباً فتح مکہ سے پہلے مشرف بہ اسلام ہوئے اوربصرہ آباد ہونے کے بعد یہاں سکونت اختیار کرلی۔ بادیہ نشینی پھر کچھ دنوں کے بعد آبادی کو چھوڑ کر بادیہ نشینی اختیار کرلی تھی،حضرت زبیر بن عوامؓ جنگ جمل میں جب بصرہ تشریف لے گئے،تو ان کو تلاش کیا، معلوم ہوا ،وادی سباع میں ہیں ؛چنانچہودادی سباع میں جا کر ان سے ملاقات کی۔ فضل وکمال ان سے تیس حدیثیں مروی ہیں (تہذیب الکمال:۳۰۱) ان سے روایت کرنے والوں میں مطرف بن عبداللہ یزید بن عبداللہ،علاء بن زیاد ،حسن بصری اور عقبہ بن صہبان کے نام ملتے ہیں۔ (تہذیب التہذیب:۸/۲۰۰) عام حالات عرب میں ایک جماعت ایسی تھی،جو تبرکا قریش کے کپڑے پہن کر طواف کرتی تھی، عیاض بھی ان ہی خوش عقیدہ لوگوں میں تھے،ان کے پاس آنحضرتﷺ کا لباس موجود تھا؛چنانچہ جب مدینہ آتے تو پیراہن نبویﷺ میں طواف ادا کرتے۔ (استیعاب:۲/۵۱۰)