انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** کشف سے بھی غیبی امور کھلتے ہیں پھر ایسے غیوب بھی تھے جن پر وحی کے ذریعہ نہیں کشف سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اطلاع بخشی گئی، غزوہ موتہ میں اپنے تین جرنیلوں کی شہادت آپﷺ نے کشف میں ہی دیکھی اورصحابہؓ کو اس کی اطلاع دیدی اورفوج ظفر موج کے واپس آنے پر پھراس کی عملی تصدیق بھی ہوگئی، صحیح بخاری میں آپ کا یہ اطلاع دینا بڑی صراحت سے مذکور ہے، کشف کی یہ صورت صرف انبیاء سے ہی خاص نہ تھی مختلف اولیاء کو بھی کشف رحمانی سے نوازا گیا، حجۃ الاسلام امام غزالیؒ (م ۵۰۵ھ) فرماتے ہیں: اور یہ کشف حضرات صحابہؓ وتابعینؓ اوران کے بعد کے لوگوں میں بھی ہوا ہے، حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے حضرت عائشہؓ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا تیرے دو بھائی اوردو بہنیں ہیں اور حال یہ تھا کہ اس وقت آپ کی بیوی حاملہ تھی (بعد میں ان کے ہاں بیٹی پیدا ہوئی) آپ کو قبل از ولادت علم ہوگیا کہ بیٹی پیدا ہوگی، حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ نے دوران خطبہ فرمایا اے ساریہ پہاڑ کی طرف توجہ کر جب آپ پر منکشف ہوا کہ دشمن حملہ آور ہے تو آپ نے حضرت ساریہ رضی اللہ عنہ کوڈرایا؛ کیونکہ آپ جان چکے تھے پھر آپ کی آواز کا حضرت ساریہ رضی اللہ عنہ تک پہنچ جانا آپکی کرامات عظیمہ میں سے ہے، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ حضورﷺ کے بعد وحی ہے؟ آپ نے فرمایا نہیں؛ لیکن بصیرت، فراست صادقہ اوربرھان رہےگی۔ (احیاء علوم الدین:۳/۲۳،۲۴)