انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
اجرت لیکر قرآن کا ثواب پہنچانا جائز نہیں قرآن مجید سے ایصالِ ثواب درست ہے، حدیثوں سے ثابت ہے اور اس لئے اکثر فقہاء اس کے قائل ہیں؛ لیکن بعض حفاظ کئی قرآن مجید مکمل پڑھ کرذخیرہ کے طور پررکھ لیتے ہیں، جب کسی کا انتقال ہوجاتا ہے توورثاء ان سے رجوع ہوتے ہیں اور مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لئے قرآن پاک پڑھ کربخشنے کی درخواست کرتے ہیں، تب یہ حفاظ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس کئی قرآن مجید پڑھے ہوئے ہیں، آپ پانچ سوروپے، ہزار روپے دے کر ایک قرآن مجید بخشوالیجئے؛ یہ عمل نعوذ باللہ قرآن فروشی ہے نہ کہ ایصالِ ثواب، جب قرآن کی تلاوت کا معاوضہ لے لیا گیا تواس میں اخلاص باقی نہیں رہا اور جوعمل اخلاص سے خالی ہو وہ باعث ثواب نہیں؛ پھرجب قرآن کی تلاوت کرنے والوں کا عمل بجائے خود باعث ثواب نہیں ہے تووہ دوسروں کوکس طرح ثواب کا ایصال کرسکتا ہے؟ جب کوئی عمل بجائے خود اجر وثواب کا باعث ہو، جب ہی دوسروں کواس کا ثواب پہنچایا جاسکتا ہے، اس لئے مذکورہ صورت قطعاً نادرست ہے، اس سے مردہ کوثواب بھی نہیں پہنچے گا اور یہ رقم قرآن کی تلاوت کرنے والے کے لئے بھی حرام ہوگی۔ (کتاب الفتاویٰ:۳/۲۲۱،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)