انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** اعمال صالحہ کا وسیلہ حضرت ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ نبی پاک ﷺ نے فرمایا تین شخص کہیں سفر میں نکلے بارش ہوگئی(بچنے کے لئے) کسی غار میں گھس گئے اچانک غار کے دہانے پر ایک چٹان آگرا،(جس سے راستہ بند ہوگیا) ایک نے دوسرے سے کہا اپنے افضل اوربہترین اعمال کے وسیلہ سے جو تم نے کئے ہیں دعاء کرو؛چنانچہ ان میں سے ایک شخص نے کہا ہمارے والدین بوڑھے تھے میں بکریان چرانے باہر جاتا پھر واپس آتا تو دودھ دوہتا اور تازہ دودھ والدین کی خدمت میں پیش کرتا،وہ دونوں پیتے،(ان کے بعد جو بچ جاتا) اپنے بچوں اوربیویوں کو پلاتا،ایک رات دیر ہوگئی،آیا تو وہ دونوں سو چکے تھے،میں نے بہتر نہیں سمجھا کہ ان کو بیدار کروں، (ان کے نہ پینے کی وجہ سے بچوں کو بھی نہیں دیا) بچے (بھوک کی وجہ سے) ہمارے پیر کے پاس رو رہے تھے، میں اسی طرح ( دودھ لے کر کھڑا) رہا، اور وہ دونوں (اسی طرح سوتے) رہے ،یہاں تک کہ صبح نمودار ہوگئی، اے اللہ آپ جانتے ہیں کہ یہ تیری مرضی کی خاطر ایسا کیا تو ہم سے یہ مصیبت دور فرما اور غار کا دہانہ کھول دے کہ ہم آسمان دیکھ لیں، چنانچہ کھل گیا ،دوسرے نے کہا اے اللہ آپ کو معلوم ہے کہ میں چچازاد بہن پر فریفتہ تھا، اورمیں اس سے بہت زائد محبت کرتا تھا جتنی کہ لوگ عورت سے کرتے ہیں، اس نے کہا تاوقتیکہ سو اشرفی نہ دو گے مقصد کونہ پاسکوگے، چنانچہ میں نے کوشش کی اور حاصل کرلیا، جب میں اس کے پیروں کے درمیان آیا تو اس نے کہا " خدا سے ڈرو، اورکسی کے ناموس کو ناحق مت ختم کرو،" میں کھڑا ہوگیا اورچھوڑدیا،اے اللہ تو جانتا ہے اگر میں نے تیری رضا کی وجہ سے کیا تو یہ کھول دے، چنانچہ دو تہائی پتھر ہٹ گیا، تیسرے نے کہا " اے اللہ تجھے معلوم ہے کہ میں نے چند صاع کے عوض ایک مزدور لیا، میں نے اس کی اجرت دی تو اس نے لینے سے انکار کیا، میں نے اسے کھیتی میں لگادیا اس سے میں نے گائے اور اس کانوکر بھی خرید لیا، پھر وہ آیا اور اس نے کہا میرا ھق مجھے دو، میں نے کہا جاؤ گائے اور چرواہےلے لو، اس نے کہا مذاق کرتے ہو، میں نے کہا مذاق نہیں کرتا ہوں، وہ سب تمہارا ہی ہے،(تمہارے ہی مال سے ہے) اے اللہ تو جانتا ہے کہ اگر میں نے تیری رضا کے باعث کیا ہے تو یہ (راستہ ) کھول دے؛چنانچہ کھل گیا (اوروہ غار سے نکل آئے)۔ (بخاری:۱/۵) فائدہ: اس سے اعمال صالحہ کے وسیلہ سے دعاء کا مانگنا ثابت ہوا، لہذا اگر زندگی کے اچھے بہترین مخلصانہ اعمال ہوں اوران کے للہ ہونے کا یقین ہو تو اس کے وسیلہ سے دعاء کرے باعث قبولیت ہے، جیسا کہ اس واقعہ سے معلوم ہوا، اسی وجہ سے بعض محدثین نے اعمال صالحہ کے وسیلہ سے دعاء پر باب قائم کیا ہے۔