انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** فیاضی فیاضی اورزر پاشی امیر معاویہ کا نہایت نمایاں وصف تھا علامہ الفخری لکھتے ہیں کہ معاویہ فیاضی اورزر پاش تھے (ایضا) ان کا ابرکرم بلا امتیاز موافق ومخالف سب پر یکساں برستا تھا،عبداللہ بن عباسؓ،عبداللہ بن زبیرؓ، عبداللہ بن جعفر طیارؓ، اورآل ابی طالب کے دوسرے افراد ان کے شدید مخالفوں میں تھے،لیکن ان کی مخالفت اوران کی بدکلامیوں کے باوجود امیر ان کے ساتھ مسلوک ہوتے تھے (ایضا) عقیل بن ابی طالب ان کے پاس چالیس ہزار کی ضرورت لے کر آتے ہیں اور بھرے مجمع میں ان کو اوران کے باپ سفیان کو برا بھلا کہتے ہیں لیکن امیر معاویہ اس کے باوجود ان کی حاجت پوری کرتے ہیں (اسد الغابہ تذکرہ عقیل ابن ابی طالب) اسی طریقہ سے حضرت عبداللہ ابن زبیرؓ اورعبداللہ عمر سے بھی مسلوک ہوتے رہتے تھے اوران کو ایک لاکھ کی ایک مشت دیدیتے تھے،اشراف روزانہ اہل حاجت کی ضروریات پیش کرتے، امیران کی اولاد کے وظائف مقرر کرتے اوران کے اہل و عیال کی خبر گیری کا حکم دیتے ( البدایہ والنہایہ:۸/۱۳۷)کبار صحابہ کے وظائف مقرر کرتے تھے؛چنانچہ حضرت زید بن ثابت انصاری وظیفہ قبول کرتے تھے۔ (استیعاب:۱/۲۶۳) صحابہ کی اولاد تک کے ساتھ وہ فیاضانہ سلوک کرتے تھے،حضرت ابو ہریرہؓ کا انتقال ہوا تو امیر نے ترکہ کے علاوہ ان کے ورثہ کو دس ہزار نقد دینے کا حکم دیا۔ (مستدرک حاکم:۳/۵۰۸) یہ چند واقعات نمونہ از خروارے ہیں ورنہ اس قسم کی مثالوں سے تاریخ کی کتابیں بھری ہوئی ہیں، اس کا یہ نتیجہ تھا کہ ان کے مخالف کو بھی امیر کے اس وصف کے اعتراف کے سواچارہ نہ تھا، حضرت عبداللہ بن عباسؓ فرماتے تھے کہ جو لوگ معاویہؓ کے پاس جاتے ہیں وہ ایک وسیع وادی کے کنارے پر اترتے ہیں۔ (طبری:۷/۲۱۵)