انوار اسلام |
س کتاب ک |
دوکان کے کام کرنے والوں کا جماعت میں شرکت کا کیا حکم ہے؟ اگر قرب وجوار میں ایک سے زیادہ مسجدیں ہوں اور دونوں میں جماعت کے اوقات الگ الگ ہوں تو ایسا کیا جاسکتا ہے کہ کچھ لوگ ایک مسجد میں نماز ادا کرلیں، کچھ لوگ دوسری مسجد میں، اگر ایک ہی مسجد ہو تو اصل حکم تو یہی ہے کہ پانچ سات منٹ کے لئے دوکان بند کرلیں، یہ تھوڑا سا وقت انشاء اللہ تجارت میں برکت ہی کا باعث ہوگا نہ کہ نقصان کا، آخر دوسری ضروریات کے لئے تو دوکانیں بند کی ہی جاتی ہیں، تاہم آخری درجہ یہ ہے کہ کچھ لوگ مسجد چلے جائیں اور کچھ لوگ دوکان ہی میں جماعت کرلیں، چونکہ مسجد میں جماعت کا حکم بطور واجب کفایہ کے ہے، اس لئے ایک حد تک اس کی گنجائش ہے، ترکِ نماز وجماعت سے بہر حال بچیں۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۲۷۱،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ محمودیہ:۶/۴۲۸،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)