انوار اسلام |
س کتاب ک |
میکہ کا شرعی حکم کیا ہے؟ بعض علاقوں میں دستور ہے کہ شادی کے بعد لڑکی اپنے شوہر کے مکان پر ایک دو دن کے لئے بطورِ مہمان کے جاتی ہے پھر واپس چلی آتی ہے، کچھ مدت کے بعد پھر دوبارہ دوچار روز کے لئے جاتی ہے اور چلی آتی ہے، کچھ عرصہ تک یہی حال رہتا ہے، اس صورت میں میکہ اس کا وطنِ اصلی رہتا ہے، وہ وہاں اتمام کرتی ہے اور شوہر کا مکان ابھی وطنِ اصلی نہیں بنا، پھر مستقلاً شوہر کے مکان پر قیام کے لئے آجاتی ہے کہ اصالۃ ً اب اسے یہاں رہناہے، بوقتِ ضرورت میکہ جانا ہوگا، اس لئے شوہر کا وطن ہی اس کا وطنِ اصلی کہلاتا ہے، اب وہاں قصر نہیں کرے گی۔ (فتاویٰ محمودیہ:۷/۴۹۸،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ فتاویٰ رحیمیہ:۵/۱۷۷، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی۔ آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۳۸۳، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ کتاب الفتاویٰ:۲/۴۶۸،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)