انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** خُفَیْن(موزوں) اور پٹی پر مسح کرنے کا مسنون طریقہ موزہ سے مراد وہ چمڑے کے موزے ہیں جن میں پاؤں ٹخنوں تک چھپے رہیں یا اون، سوت کے بنے ہوئے ایسے موزے کہ جن کے تلوے پر چمڑا لگایا گیا ہو یاچمڑے کی طرح سخت اور موٹے کپڑے کے ہوں ان پر مسح جائز ہے؛ بشرطیکہ ان میں سے ہرموزہ ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے تین انگلی کی بقدر پھٹا ہوا نہ ہو؛ نیزوہ لکڑی، لوہا اور کانچ کے نہ ہوں۔ ("عن سعدِ بنِ أبِی وقاص عن النبِیِﷺ أنہ مسح علی الخفینِ" بخاری، باب المسح علی الخفین، حدیث نمبر:۱۹۵۔ "عن ہمام قال بال جرِیر ثم توضأ ومسح علی خفیہِ فقِیل تفعل ہذا فقال نعم رأیت رسول اللہﷺ بال ثم توضأ ومسح على خفيه" مسلم، باب المسح علی الخفین، حدیث نمبر:۴۰۱۔ "عن المغِیرۃ بنِ شعبۃ أن رسول اللہﷺ مسح علی الجوربینِ والنعلینِ" نسائی، باب المسح علی الجوربین والنعلین، حدیث نمبر:۱۲۵۔ "عن یزِید بنِ أبِی زِیاد، قال: رأیت علی إِبراہِیم جرموقين من لبود، يمسح عليهما" مصنف ابن ابی شیبہ، باب فی المسح علی الجرموق، حدیث نمبر:۲۰۱۳۔ "عنِ الحسنِ وشعبۃ، عن قتادۃ، عن سعِیدِ بنِ المسیِبِ، والحسنِ أنہما قالا: یمسح علی الجوربینِ إِذاکانا صفِیقینِ" وباب فی المسح علی الجوربین، حدیث نمبر:۱۹۸۸۔ "عن ابنِ بریدۃ عن أبِیہِ أَن النجاشِی أہدی إِلی النبِیِﷺ خفینِ أسودینِ ساذجين فلبسهما ثم توضأ ومسح عليهما" ترمذی، باب ماجاء فی الخف الاسود، حدیث نمبر:۲۷۴۵، وقال ہذا حدیث حسن) موزوں پر مسح کرنے کا مسنون طریقہ دونوں ہاتھوں کوپانی سےبھگوکردائیں ہاتھ کی انگلیوں کو دائیں موزہ کے اگلے حصہ پر اور بائیں ہاتھ کی انگلیوں کو بائیں موزہ کے اگلے حصہ پر رکھیں یاانگلیوں کو ہتھیلیوں کے ساتھ رکھ کر پنڈلی کی طرف کھینچے۔ ("عن علِیؓ قال لوکان الدِین بِالرأیِ لکان أسفل الخف أولی بالمسح من أعلاہ وقد رأیت رسول اللہ ﷺ یمسح علی ظاہر خفیہ" ابوداؤد، باب کیف المسح، حدیث نمبر:۱۴۰۔ وھکذا فی دارقطنی، باب ما فی المسح علی الخفین بغیر توقیت، حدیث نمبر:۷۹۷) زخم پر مسح پھوڑا، زخم یاایسی بیماری جس میں پانی ڈالنے سے نقصان ہو تو وضو کرتے وقت پھوڑے یازخمی جگہ پر مسح کرلیں۔ ("عن جابِر قال خرجنا فِی سفر فأصاب رجلا مِنا حجر فشجہ فی رأسہ ثم احتلم فسأل أصحابہ فقال ہل تجدون لی رخصۃ فی التیمم فقالوا مانجد لک رخصۃ وأنت تقدر علی الماء فاغتسل فمات فلما قدمنا علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم أخبر بذلک فقال قتلوہ قتلہم اللہ ألاسألوا إذلم یعلموا فإنما شفاء العی السؤال إنما کان یکفیہ أن یتیمم ویعصر أویعصب شک موسی علی جرحہ خرقۃ ثم یمسح علیہا ویغسل سائر جسدہ" ابوداؤد، باب فی المجروح یتیمم، حدیث نمبر:۲۸۴۔ وھٰکذا فی دارِقطنی، باب جواز التیمم لصاحب الجراح مع استعمال المائ، حدیث نمبر:۷۴۴) پٹی پر مسح اگر زخم وغیرہ پر پٹی بندھی ہوئی ہو اور کھولنے سے نقصان ہو توپٹی کے اوپر سے مسح کریں؛ ورنہ اس کو کھول کر مسح کریں۔ ("عن جابِر قال خرجنا فِی سفر فأصاب رجلا مِنا حجر فشجہ فی رأسہ ثم احتلم فسأل أصحابہ فقال ہل تجدون لی رخصۃ فی التیمم فقالوا مانجد لک رخصۃ وأنت تقدر علی الماء فاغتسل فمات فلما قدمنا علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم أخبر بذلک فقال قتلوہ قتلہم اللہ ألاسألوا إذلم یعلموا فإنما شفاء العی السؤال إنما کان یکفیہ أن یتیمم ویعصر أویعصب شک موسی علی جرحہ خرۃ ثم یمسح علیہا ویغسل سائر جسدہ" ابوداؤد، باب فی المجروح یتیمم، حدیث نمبر:۲۸۴۔ وھٰکذا فی دارِقطنی، باب جواز التیمم لصاحب الجراح مع استعمال المائ، حدیث نمبر:۷۴۴)