انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
غیر پابندِ نماز کی امامت کا کیا حکم ہے؟ جو شخص نماز کا پابند نہ ہو تو اس کے پیچھے بھی نماز ہوجاتی ہے لیکن اوصافِ امامت کا جامع شخص موجود رہتے ہوئے غیر پابند کو امام بنانا مکروہ تحریمی ہے، اگر اس کو علٰحدہ کرنے میں فتنہ ہے اور اہلِ حس اقلیت میں ہیں اور مجبور ہیں تو اس شخص سے کہا جائے کہ پنج وقتہ نماز جماعت کے ساتھ ادا کیا کرے کہ بلاعذر ترکِ جماعت منافق کی علامت ہے اور اس کی عادت کرنے سے آدمی فاسق ہوجاتا ہے، جس کی گواہی بھی شرعاً قبول نہیں، اور ایسے طریقہ سے نہ کہا جائے کہ وہ طنز اور طعنہ سمجھ کر ضد میں آجائے بلکہ حسنِ اسلوب سے کہا جائے، اور اللہ پاک سے دعاء بھی کی جائے کہ وہ مقلب القلوب ہے، وہ حق بات کو دل میں ڈالتاہے اور اور عمل کی توفیق دیتا ہے۔ (فتاویٰ محمودیہ:۶/۱۵۱،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)