انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** (۳)حضرت سعید بن المسیبؒ (۹۴ھ) حضرت عمرؓ کے عہدِ خلافت میں پیدا ہوئے، حضرت عثمانؓ، حضرت زید بن ثابتؓ، حضرت سعد بن ابی وقاصؓ، حضرت ابوہریرہؓ، ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہؓ، حضرت عبداللہ بن عباسؓ، حضرت عبداللہ بن عمرؓ اور کئی دوسرے صحابہؓ سے حدیث پڑھی، حضرت عبداللہ بن عمرؓ نے آپؒ کومفتی ہونے کی سند دی، حضرت قتادہ بن دعامہؒ (۱۱۸ھ) کہتے ہیں: میں نے سعید بن المسیبؒ سے بڑا عالم کسی کونہیں دیکھا، امام علی بن المدینیؒ (۲۳۴ھ) کہتے ہیں: "لَاأَعْلَمُ فِي التَّابِعِينَ أَوْسَعَ عِلْمًا مِنْ سَعِیْدٍ، وَهُوَعِنْدِي أَجَلُّ التَّابِعِينَ"۔ (تذکرۃ الحفاظ للذھبی:۱/۴۴، شاملہ،المكتبة الرقمية،الناشر: دارالكتب العلمية، بيروت،لبنان) آپؒ خود کہتے ہیں میں نے حضورِ اکرمﷺ کے فیصلوں اور حضرت ابوبکرؓ وعمرؓ کے فیصلوں کو جاننے والا اپنے سے زیادہ کسی کونہیں پایا، امام زہریؒ (۱۲۴ھ) کہتے ہیں کہ حضرت عثمانؓ کے عدالتی فیصلوں کا بھی زیادہ علم انہی کوتھا۔ طلبِ حدیث کا یہاں تک شوق تھا کہ ایک ایک حدیث کے لیئے کئی کئی دنوں اور راتوں کا سفر اختیار فرماتے؛ سویہ گمان نہ کیا جائے کہ فقہاء حدیث کے مخالف ہوتے ہیں، علمِ فقہ حدیث کے بغیر کیسے چل سکتا ہے۔