انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت سبرہ بن معبد نام ونسب سبرہ نام ،ابو ربیع یا ابو ثربہ کنیت،نسب نامہ یہ ہے سبرہ بن معبد بن عوسجہ بن حرملہ ابن عوسجہ مہنی اسلام وغزوات ان کے زمانہ اسلام کی صحیح تعیین نہیں کی جاسکتی،بعض روایتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ ۵ھ میں مشرف باسلام ہوچکے تھے؛چنانچہ غزوۂ خندق میں شریک تھے (اصابہ:۳/۶۴) فتح مکہ میں بھی ہمرکاب تھے؛چنانچہ بیان کرتے ہیں کہ فتحِ مکہ کے سال جب ہم مکہ میں داخل ہوئے تو رسول اللہ ﷺ نے متعہ کی اجازت دیدی، لیکن پھر مکہ سے نکلنے کے بعد اس کی ممانعت فرمادی (مسلم:۱/۳۶)حجۃ الوداع میں ساتھ تھے؛چنانچہ اس کا ایک واقعہ بھی بیان کرتے ہیں۔ (مسند احمد بن حنبل:۲/۴۵) وفات ان کا مکان مدینہ میں جہینہ کے محلہ میں تھا، آخر عمر میں ذی المروہ میں منتقل ہوگئے تھے اوریہیں امیر معاویہ کے عہدِ خلافت میں وفات پائی (ابن سعد،جلد۴،ق۲،صفحہ۹۹)وفات کے بعد ایک لڑکا ربیع یادگار چھوڑا۔ فضل وکمال مدینہ میں گھر تھا اس لیے آنحضرتﷺ کے اقوال سننے کا کافی موقع ملتا تھا حدیث کی کتابیں ان کی مرویات سے خالی نہیں ہیں مسلم میں بھی ان کی ایک روایت موجود ہے۔ (تہذیب الکمال:۱۳۳)