انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حیات طیبہ۵۹۰ء فکر معاش آپﷺ کی عمر بیس سال ہو رہی تھی، آپﷺ کو حصول ِمعاش کی فکر ہوئی، مکہ وادیٔ غیر ذی زرع میں واقع تھا ،اس لئے وہاں زراعت کرنے کا تو سوال ہی نہ تھا، تجارت کو قریش نے ذریعہ معاش کے طور پر اپنا لیا تھا ، اس لئے قریش کے تمام خاندان بڑے بڑے سفروں پر قافلہ کی شکل میں جاتے اور ہر شخص اپنا مالِ تجارت خود لے جاتا، عرب کے مختلف مقامات پر سال کے مختلف مہینوں میں میلے لگتے تھے جن میں ان کے مال کی نکاسی آسانی سے ہو جاتی تھی، حضورﷺ نے اپنے والد کے چھوڑے ہو ئے سرمایہ کو تجارت میں لگایا اور ان میلوں میں شرکت کے لئے سفر بھی کئے پیشہ تجارت میں آپﷺ نے ہمیشہ امانت داری اور دیانت کو پیش نظر رکھا، آپﷺ کے ایک ساتھی عبداللہ بن ابی الحمسأ بیان کرتے ہیں کہ، میں نے آپﷺ سے ایک تجارتی معاہدہ کیا لیکن بات پوری طئے ہونے سے قبل مجھے ایک ضروری کام یاد آیا اور میں نے آپﷺ سے کہاکہ آپ یہیں ٹھہریں میں ابھی آتا ہوں، وہاں جا کر کام میں ایسا مشغول ہو گیا کہ مجھے آپ سے کیا ہوا عدہ یاد نہ آیا،اتفاقاً تین روز بعد میرا ادھر سے گزر ہوا تو میں نے دیکھا کہ آپﷺ وہیں انتظارکر رہے ہیں، میں احساسِ شرمندگی کے ساتھ آپﷺ کی طرف گیا تو آپﷺ نے صرف اتنا فرمایا کہ تم نے مجھے زحمت دی ،اس لئے کہ میں تین دن سے اسی جگہ پر تمہارا منتظرہوں۔ (سیرت الرسول - انتظام اللہ شہانی ، سیرت احمد مجتبیٰ - شاہ مصباح الدین شکیل)