انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** صحت و شکر کے کلمات اور دعائیں حمد الہی کے چند مسنون کلمات (۱)حضرت انس ؓ کی روایت میں ہے کہ آپ ﷺ نے اہل قبا کے لئے دعا ان کلمات سے کئے تھے: اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ فِیْ بَلائِکَ وَصَنِیْعِکَ اِلٰی خَلْقِکَ اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ فِیْ بَلائِکَ وَصَنِیْعِکَ اِلٰی اَھْلِ بُیُوْتِنَا اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ فِیْ بَلائِکَ وَصَنِیْعِکَ اِلٰی اَنْفُسِنَا خَاصَّۃ، اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ بِمَا ھَدَیْتَنَا وَلَکَ الْحَمْدُ بِمَا اَکْرَمْتَنَا وَلَکَ الْحَمْدُ بِمَا سَتَرْتَنَا وَلَکَ الْحَمْدُ بِالْقُرآنِ وَلَکَ الْحَمْدُ بِالْاَھْلِ وَالْمَالِ وَلَکَ الْحَمْدُ بِالْمُعَافِاۃِ وَلَکَ الْحَمْدُ حَتّٰی تَرْضٰی وَلَکَ الْحَمْدُ اِذَا رَضِیْتَ یَا اَھْلَ التَّقْویٰ وَیَا اَھْلَ الْمَغْفِرَۃِ اَللّٰھُمَّ رَبَّنَا آتِنَا فِیْ الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَفِیْ الْآخِرَۃِ وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ، اَللّٰھُمَّ وَاجْعَلْ صَلَوٰتِکَ وَبَرَکَاتِکَ وَمَغْفِرَتَکَ وَرِضْوَانَکَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ (الدعاء:۱۵۷۹) (۲)حضرت ابو امامہ ؓ کہتے ہیں کہ آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اورمیری زبان ذکر سے حرکت کررہی تھی،آپ نے پوچھا اے ابو امامہ ذکر اللہ کررہے ہو کیا؟میں تم کو دن رات اوررات ودن کی بہتر ذکر نہ بتادوں،یہ پڑھا کرو: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَدَدَ مَاخَلَقَ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَدَدَ مَافِیْ السَّمَاءِ وَالْاَرْضِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَدَدَ مَا اَحْصیٰ کِتَابُہ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ مَلَأَ مَا اَحْصٰی کِتَابُہُ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَدَدَ کُلِّ شَیْ ءٍ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ مَلْأَ کُلِّ شَیْ ءٍ (الدعاء:۱۵۸۷) (۳)حضرت علیؓ سے مروی ہے کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام تشریف لائے اورکہا اے اللہ اگر آپ یہ پسند کرتے ہیں کہ دن رات خدا کی عبادت کا حق ادا کریں تو یہ پڑھا کریں۔ اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ حَمْداً کَثِیْراً خَالِداً مَعْ خُلُوْدِکَ وَلَکَ الْحَمْدُ حَمْداً لَا مُنْتَھیٰ لَہُ دُوَنَ عَمَلِکَ وَلَکَ الْحَمْدُ حَمْداً لَا مُنْتَھیٰ لَہُ دُوْنَ مَشِیَّتِکَ وَلَکَ الْحَمْدُ لَا اَجْرَ لِقَائِلِہ اِلَّا رِضَاکَ (کنز العمال:۲/۲۳۵) (۴)حضرت حذیفہ ؓ کی روایت میں آپ ﷺ سے منقول ہے کہ ایک فرشتہ نے یہ کلمات حمد ذکر کئے ہیں تاکہ تم اسے سیکھ لو: اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ کُلُّہُ وَلَکَ الْمُلْکُ کُلُّہُ وَبِیَدِکَ الْخَیْرُ کُلُّہُ اِلَیْکَ یَرْجِعُ الْاَمْرُ کُلُّہُ عَلَانِیَّتُہُ وَسِرُّہُ فَاَھْلَ اَنْ تَحْمُدَ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْ ءٍ قَدِیْرٌ ،اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ جَمِیْعَ مَامَضٰی مِنْ ذُنُوْبِیْ وَاَعْصِمْنِیْ فِیَما بَقٰی مِنْ عُمْرِیْ وَارْزُقْنِیْ عَمَلًا زَاکِیاً تَرْضیٰ بِہِ عَنِّیْ (مجمع الزوائد:۱۰/۹۹،الدعاء:۱۵۸۹۶) (۵)حضرت ابن عمرؓ سے مروی ہے کہ میں نے آپ ﷺ کو یہ کہتے ہوئے سنا جو یہ حمد کرے گا اس کے لئے ایک ہزا نیکیاں لکھی جائیں گی ایک ہزار درجے بلند ہوں گے ۷۰ ہزار فرشتے قیامت تک اس کے لئے استغفار کرتے رہیں گے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ تَوَاضَعَ کُلُّ شَیْ ءٍ لِعَظْمَتِہ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ ذَلَّ کُلُّ شَیْ ءٍ لِعِزَّتِہ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ خَضَعَ کُلُّ شَیْ ءٍ لِمُلْکِہِ،وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ اِسْتَسْلَمَ کُلُّ شَیْ ءٍ لِقُدْرَتِہ (مجمع الزوائد:۱۰/۹۹) (۶)حضرت انس ؓ کی روایت میں ہے کہ ایک شخص نے آپ کی مجلس میں ان کلمات سے حمد کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا دس فرشتے اس کے ثواب لکھنے پر حریص تھے ان کو نہیں معلوم کہ کیا لکھیں،یہاں تک کہ وہ اللہ پاک کے پاس لے گئے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ حَمْداً کَثِیْراً طَیِّباً مُبَارَکاً فِیْہ کَمَا یُحِبُّ رَبُّنَا اَنْ یُحْمَدَ وَیَنْبَغِیْ لَہُ (مجمع الزوائد:۱۰/۹۷) (۷)حضرت ابو امامہ الباہلی ؓ کی ایک روایت میں آپ ﷺ سے یہ حمد مروی ہے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَدَدَ مَا اَحْصٰی کِتَابُہُ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَدَدَ مَا فِیْ کِتَابِہ وَالْحَمْدُ لِّٰلہِ عَدَدَ مَا اَحْصٰی خَلْقَہُ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ مَلَأ مَا فِیْ خَلْقِہ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ مَلأَ سَمَاوَاتِہ وَاَرْضِہ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَدَدَ کُلِّ شَیْ ءٍ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کُلِّ شَیْ ءٍ (مجمع الزوائد:۱۰/۹۶) (۸)حضرت ابن عباسؓ کی روایت میں ہے کہ آپ تہجد کے موقعہ پر یہ پڑھا کرتے تھے: اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ اَنْتَ نُوْرُالسَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَلَکَ الْحَمْدُ اَنْتَ قَیِّمُ السَّمٰواتِ وَالْاَرْضِ وَمَنْ فِیْھِنَّ وَلَکَ الْحَمْدُ اَنْتَ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَنْ فِیْھِنِّ وَلَکَ الْحَمْدُ اَنْتَ اِلٰہُ السَّمٰواتِ وَالْاَرْضِ اَنْتَ الْحَقُّ، وَقَوْلُکَ الْحَقُّ وَوَعْدُکَ الْحَقُّ وَلِقَاءُکَ الْحَقُّ وَالْجَنَّۃُ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ. (الدعاء:۱۱۴۶) حدیث پاک میں حمد کی بڑی فضیلت مذکور ہے،حضرت ابن عباسؓ کی روایت میں ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا سب سے پہلے جنت میں حمد کرنے والوں کو بلایا جائے گا جو خوشی اورغمی کی حالت میں حمد کیا کرتے تھے۔ حضرت عمران کی روایت میں ہے کہ قیامت کے دن بندوں میں سے بہتر حمد کرنے والے ہوں گے۔ (مجمع الزوائد:۱۰/۹۵) بیہقی نے حضرت انس ؓ سے روایت کیا ہے کہ اللہ کے نزدیک حمد سے زیادہ کوئی عمل محبوب نہیں۔ (نزل الابرار:۱۵۹) ترجمہ: (۱)اے اللہ آپ ہی کے تعریف ہے آپ کی آزمائش پر اوراس سلوک پر جو اپنے مخلوق کے ساتھ کرتے ہیں اور آپ ہی کے لئے تعریف ہے آپ کی آزمائش پر اوراس سلوک پر جو آپ ہمارے گھر والے پر کرتے ہیں اورآپ ہی کے لئے تعریف ہے آپ کی آزمائش پر اوراس سلوک پر جو آپ خاص ہماری حالوں کے ساتھ کررہے ہیں اور آپ ہی کے لئے تعریف ہے کہ آپ نے ہمیں ہدایت سے نوازا اورآپ ہی کے لئے تعریف ہے کہ آپ نے ہمیں مکرم بنایا آپ ہی کے لئے تعریف ہے کہ آپ نے ستر پوشی کی اورآپ ہی کی تعریف ہے کہ آپ نے قرآن سے نوازا اورآپ ہی کی تعریف ہےکہ آپ نے اہل اورمال سے نوازا اورآپ ہی کی تعریف ہے کہ آپ نے عافیت بخشی اورآپ ہی کی تعریف ہے یہاں تاکہ آپ راضی ہوجائیں اورآپ ہی کے لئے تعریف ہے جب کہ آپ خوش ہوجائیں اے وہ ذات جس سے ڈرنا ہے اورمغفرت کرنے والا ہے۔ ترجمہ: (۲)تمام تعریف اللہ کے لئے جس نے پیدا کیا ،خدا کی تعریف آسمان و زمین کی تعداد کے برابر، اللہ کی تعریف اس مقدار جس کا اس کی کتاب نے احصا کیا،اللہ کی تعریف بھر کر جو اس کی کتاب نے محفوظ کیا، اللہ کی تعریف ہر چیز کے برابر اللہ کی تعریف ہر شے سے پر ہوکر۔ ترجمہ: (۳)اے اللہ آپ ہی کے لئے تعریف ہے خوب کثرت سے ہمیشہ ہمیش،آپ ہی کے لئے ایسی تعریف ہے جس کی کوئی انتہا نہیں آپ کے علم کے قریب،آپ ہی کے لئے تعریف ہے ایسی تعریف جس کی کوئی انتہا نہیں،آپ کی مشیت کے موافق ،آپ کے لئے ایسی تعریف ہے جس کے کہنے والے کے لئے کوئی اجر نہیں سوائے آپ کی رضاء اورخوشنودی کے۔ ترجمہ: (۴)اے اللہ آپ ہی کے لئے ساری تعریفیں ہیں، آپ ہی کے لئے ساری حکومت وبادشاہت ہے،آپ ہی کے قبضہ میں تمام بھلائیان ہیں،آپ ہی کی طرف تمام امور لوٹ کر جاتےہیں ،خواہ وہ ظاہر ہوں یا پوشیدہ ہوں، آپ ہی حمد وثنا کے لائق ہیں، یقیناً آپ پر شے پر قادر ہیں، اے اللہ ہماری ساری گزشتہ گناہیں معاف کردیجئے اورمیری عمر کا جو حصہ باقی ہے اسے گناہوں سے محفوظ فرمادیجئے اور ایسے پاکیزہ عمل کی توفیق عطا فرمادیجئے جس سے آپ ہم سے راضی ہوجائیں۔ ترجمہ: (۵)تمام تعریف اس اللہ کی جس کی عظمت وبلندی کے سامنے ہر چیز پست ہے،تعریف اس اللہ کی جس کی عزت کے سامنے تمام چیز ذلیل ہیں، تعریف اس اللہ کی جس کی حکومت کے سامنے تمام جھکے ہوئے ہیں، تعریف اس اللہ کی جس کی قدرت کے سامنے سب کی گردن جھکی ہیں۔ ترجمہ: (۶)تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں خوب کثرت سے ایسی تعریف جو پاکیزہ ہو،بابرکت ہو،جیسا کہ ہمارے رب کو پسند ہے کہ ایسی تعریف کی جائے اورجو اس کے مناسب ہو۔ ترجمہ: (۷)تمام تعریف اللہ کے لئے جس مقدار کے اس کی کتاب نے احصا کیا ہے،تمام تعریفیں اللہ کے لئے اس مقدار جو اس کی کتاب میں ہے، اس مقدار اللہ کی تعریف جو اس کی مخلوق نے احصا کیا ہے، بھر پور اللہ کی تعریف جو اس نے پیدا کیا ہے،آسمان اورزمین بھر کر اس کی تعریف ،ہر شے کی مقدار اس کی تعریف،اللہ کے لئے ہر شئے پر اس کی تعریف۔ ترجمہ: (۸)اے اللہ آپ ہی کے لئے تعریف ہے،آپ آسمان وزمین کے نور ہیں، آپ ہی کے لئے تمام تعریفیں ہیں آپ زمین و آسمان اورجو اس میں ہے اس کے نظام چلانے والے ہیں، آپ ہی کے لئے تعریف ہے آپ آسمان وزمین اورجو اس میں ہے اس کے رب پالنے والے ہیں،آپ ہی کے لئے تعریف ہے آپ زمین وآسمان کے معبود ہیں، آپ حق ہیں،آپ کی بات حق ہے، آپ کا وعدہ حق ہے، آپ سے ملاقات حق ہے جنت حق ہے جہنم حق ہے۔