انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** مرنے کے بعد دوبارہ اٹھائے جانےپرایمان لانا یعنی اس بات پر مکمل اعتماد ہوکہ مرنے کے بعد ایک مقررہ دن میں ساری انسانیت کو اللہ تبارک وتعالیٰ دوبارہ پیدا کریگا اور سب کا حساب وکتاب ہوگا اور جو رائی کے دانہ کے برابر نیکی کیا ہوگا تو اس کا جزا حاصل کریگا اور اور جو ذرّہ برابر برائی کیا ہوگا تو وہ اس پر سزا کا مستحق ہوگا۔ ("فَمَن یَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ خَیْراً یَرَہُ"الخ، الزلزال:۷،۸۔ "زَعَمَ الَّذِیْنَ کَفَرُوا أَن لَّن یُبْعَثُوا"الخ، التغابن:۷۔ "لِیَوْمٍ عَظِیْمٍ"الخ، المطففین:۴،۶۔ "وَنَضَعُ الْمَوَازِیْنَ الْقِسْطَ"الخ، الانبیائ:۴۷) قبر کی جزا وسزا پر ایمان لانا یعنی یہ یقین رکھا جائے کہ قبر کی آسائشیں، راحتیں اور عذاب برحق ہے، فرشتوں کے سوالات حق ہیں اور یہ سب کچھ سچ ہے۔ (بخاری، "عن أَنسؓ عن النبِیِﷺ قال العبد إِذاوضِع فِی قبرِہِ"الخ، باب المیت یسمع خفق النعال، حدیث نمبر:۱۲۵۲۔ "عن عائِشۃؓ زوجِ النبِیِﷺ أَخبرتہ أَن رسول اللہﷺ کان یدعو فِی الصلاِۃ اللہم إِنِی ‘’الخ، وباب الدعاء قبل السلام، حدیث نمبر:۷۸۹۔ "عن ابنِ عباس قال مرّالنبِیﷺ بِحائِط مِن حِیطانِ المدِینِۃ أَو مکَّۃَ"الخ، وباب من الکبائر ان لایستتر من بولہ، حدیث نمبر:۲۰۹)