انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت امام اعظم رحمہ اللہ کی ثقاہت حافظ ابنِ حجرعسقلانی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: "وقال محمد بن سعد العوفي سمعت ابن معين يقول كان أبوحنيفة ثقة لايحدث بالحديث إلابما يحفظه ولايحدث بمالايحفظ"۔ (تہذیب التہذیب،الجزء العاشر،حرف النون:۱۰/۴۰۱،شاملہ،موقع یعسوب) ترجمہ:محمدبن سعدؒ عوفی نے یحییٰ بن معینؒ سے سنا وہ کہتے تھے ابوحنیفہؒ ثقہ ہیں، وہی حدیث روایت فرماتے جوآپؒ کویاد ہوتی اور جویاد نہ رہتی اُسے بیان نہ کرتے تھے۔ جن لوگوں نے حضرت امام کی اس ثقاہت کومجروح کرنے کی کوشش کی ہے اُن کے پاس سوائے تعصب اور دشمنی کے اور کوئی وجہ جرح نہیں ملتی..... یہ یحییٰ بن معین کون ہیں اور کس درجے کے ہیں؟ حضرت امام احمدؒ فرماتے ہیں، علم رجال میں یہ ہم میں سے سب سے آگے ہیں، اب ان کی توثیق کے مقابلے میں کس کی بات سنی جاسکتی ہے، آپؒ سے اگرروایات کم ہیں تو اس کی صرف یہ وجہ ہے کہ آپؒ کی شروط روایت بہت سخت تھیں۔ خطیب بغدادی یحییٰ بن معین سے نقل کرتے ہیں کہ امام ابوحنیفہ کے نزدیک حدیث نقل کرنے کے لیئے یہ شرط تھی کہ وہ سننے کے بعد سے اسے برابر یاد رہنی چاہئے؛ اگریاد نہ رہے تواس کو روایت کرنا آپ کے نزدیک درست نہ تھا۔