انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
غائبانہ نماز جنازہ پڑھی جاسکتی ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے اصحمہ نجاشی شاہ حبش پرغائبانہ نمازِجنازہ ادا کی تھی اس کے سوا غالبا کوئی اور واقعہ بسند صحیح آپ ﷺ کے غائبانہ نمازِ جنازہ پڑھنے کا نہیں ہے، امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک یہ ایک استثنائی واقعہ اور حضور ﷺ کی خصوصیت ہے؛ کیونکہ روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ اس موقعہ پر آپ ﷺ کے اور جنازہ کے درمیان سے حجابات اُٹھادئے گئے؛ گویا جنازہ آپ ﷺ کے سامنے ہی تھا؛ اگرغائبانہ نمازِ جنازہ کا حکم ہوتا تواس طرح کے اور واقعات بھی ثابت ہوتے اس لئے حنیفہ کے نزدیک نمازِ جنازہ غائبانہ نہیں ہے۔ (کتاب الفتاویٰ:۳/۱۶۷،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ محمودیہ:۸/۶۶۶،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ فتاویٰ رحیمیہ:۷/۴۵، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۵/۳۰۸، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی۔ احسن الفتاویٰ:۴/۲۰۰، زکریا بکڈپو، دیوبند)