انوار اسلام |
س کتاب ک |
تراویح میں اگر مقتدی کا رکوع چھوٹ گیا تو کیا حکم ہے؟ تراویح میں اگر امام صاحب کہدیں کہ دُوسری رکعت میں سجدہ ہے، لیکن دُوسری رکعت میں امام نے سجدہ کی آیت تلاوت کرنے سے پہلے ہی رُکوع کرلے اور مقتدی خاص طور پر جو کونوں اور پیچھے کی طرف تھے وہ دُوسری رکعت میں سجدہ کی بناء پر سجدہ میں چلے جائیں، سمع اللہ لمن حمدہ کہے تو وہ حیرت اور پریشانی میں کھڑے ہوں،پھر امام اللہ اکبر کہتا ہوا سجدہ کرے تو مقتدی بھی سجدے میں چلے جائیں اور بقیہ نماز ادا کریں، تو ایسی صورت مقتدیوں کو چاہئے تھا کہ وہ اپنا رُکوع کرکے امام کے ساتھ سجدہ میں شریک ہوجاتے،بہرحال رُکوع نماز میں فرض ہے، جب وہ چھوٹ گیا تو نماز نہیں ہوئی، ان کو چاہئے کہ اپنی دو رکعتیں قضاء کرلیں۔ (آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۳/۶۴، کتب خانہ نعیمیہ دیوبند)