انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** یثرب ظہورِ اسلام کے وقت جزیرۂ عرب میں یہود کی سب سے بڑی آبادی یثرب اور خیبر میں تھی (بعثت نبوی سے ایک سوسال پہلے یہودیت کا سب سے بڑا مرکز یمن تھا؛ لیکن حمیری حکومت کی شکست اور ذونواس کے قتل کے بعد یمن میں یہودیت کی جگہ نصرانیت نے لے لی تھی، تفصیل آگے آئیگی) اس لیے سب سے پہلے ان ہی مقامات کاتذکرہ کیا جاتا ہے، یثرب کی وجہ تسمیہ کے سلسلہ میں صاحب معجم البلدان نے لکھا ہےکہ یہ یثرب بن قانیہ کا آباد کیا ہوا ہے، اس لیے اس کا نام یثرب پڑگیا، یثرب بن قانیہ حضرت نوح علیہ السلام کی اولاد کی ساتویں پشت میں تھا؛ اگریہ بیان صحیح ہے تویہ بہت قدیم آبادی ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے وقت بھی یہی نام رائج تھا؛ مگرآپ نے اس کا نام طابہ اور طیبہ رکھا؛ پھرآپ کی ہجرت کے بعد وہ مدینہ النبی کے نام سے پکارا جانے لگا اور آخرمیں یہی نام مخفف ہوکر زبان زدِ خاص وعام ہوگیا۔ مدینہ میں جویہودی قبیلے آباد تھے اُن کی تفصیل درجہ ذیل ہے: