انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** وفد بنی مثفق وفد بنی منتفق: اس وفد میں دو افراد تھے ، بنی منتفق سے دو افراد یقطؓ بن عامر اور نہیکؓ بن عامر حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر بیعت کئے ، جب یہ لوگ آئے تو اس وقت حضور ﷺ خطبہ کے لئے کھڑے ہوئے اور فرمایا: ائے لوگو ! تم میں سے کوئی شخص ایسا ہے جو کسی قوم کی طرف سے بہ شکل وفد آیا تاکہ جو کچھ میں کہوں ان تک پہنچا دیا جائے جو یہاں نہ آسکیں ہوں ، یقطؓ اور ان کے ساتھی اٹھ کھڑے ہوئے اور پوچھا ! یا رسول اللہ ! کیا آپﷺ کو علم غیب نہیں ہے ؟ فرمایا! غیب کی پانچ باتوں کا علم سوائے اللہ کے کسی کو نہیں، ان کے پوچھنے پر آپﷺ نے فرمایا: (۱) موت کا علم کہ کون کب اور کہاں مرے گا (۲) رحم مادر میں نر ہے یا مادہ (۳) کل کیا واقع ہوگا (۴) بارش کب ہوگی (۵) قیامت کے دن کا علم ،پھر حضرت یقطؓ نے پوچھا ، نیکی اور برائی کا بدلہ کس طرح ملے گا ، فرمایا: نیکی کا بدلہ دس گنا اور برائی کا صرف ایک اور اللہ چاہے تو معاف فرما دے گا، حضرت یقطؓ نے پھر پوچھا ، یا رسول اللہ ! جنت اور دوزخ کیا ہیں ؟آپﷺ نے فرمایا :" دوزخ کے سات دروازے ہیں اور ایک سے دوسرے دروازہ تک ستر برس کا راستہ ہے، جنت کے آٹھ دروازے ہیں اور ایک سے دوسرے دروازہ تک اتنا ہی فاصلہ ہے، جنت میں صاف شہد کی نہریں ہیں ، شراب ایسی ہوگی جن سے نہ درد سر ہوگا اور نہ نشہ ، دودھ اور پانی کی ایسی نہریں ہیں کہ جن کا مزہ نہ تبدیل ہوگا اور نہ جو خراب ہوں گی، ہر قسم کا میوہ ہوگا ، پاکباز بیبیاں ہوں گی مگر ان سے اولاد نہ ہوگی ،وہاں ہر طرح کی بھلائیاں ہوں گی،پھر انہوں نے عرض کیا،یا رسول اللہ ! ہم کس بات پر بیعت کریں ؟ آپﷺ نے فرمایا صلوٰۃ قائم کرنے ، زکوٰۃ دینے اور اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرنے پر ، بیعت کر کے وہ دونوں واپس ہوگئے ، حضور اکرم ﷺ نے فرمایا یہ دونوں ، یہ دونوں (دو بار فرمایا ) اول و آخر تمام لوگوں سے زیادہ متقی ہیں۔