انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
ناپاک چیز سے عملِ تقطیر کرنے میں حاصل ہونے والے قطرات پاك ہیں يا ناپاك؟ یونانی دواؤں کی تیاری کے لیے زمانۂ قدیم سے جوطریقے مروج ہیں ان میں ایک عملِ تقطیر بھی ہے، عمل تقطیر سے مراد یہ ہے کہ کسی چیز کوگرم کیا اور جوش دیا جائے اس سے جوبھانپ اُٹھے اس کے قطرات کومحفوظ کرلیا جائے، اب سوال یہ ہے کہ اگرکسی ایسی چیز کوجوش دیا گیا جوناپاک ہے اس کے قطرات جمع ہوگئے اور ازراہِ علاج بیرونی طور پران کا استعمال کیا گیا یا یونہی کپڑے وغیرہ میں لگ جائے تو گرچہ اس سلسلہ میں دونوں طرح کے اقوال ہیں، پاک ہونے کے بھی اور ناپاک ہونے کے بھی؛ لیکن صحیح اور راجح قول یہی ہے کہ ان کوپاک سمجھا جائے گا۔ (ملخص جدید فقہی مسائل:۱/۱۲۰، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)