انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** وفات ان وصیتوں کے بعد رب کے اس مدبر اعظم نے رجب ۶۰ھ میں جان جان آفرین کے سپرد کی، وفات کے بعد ضحاک بن قیس ہاتھوں میں کفن لئے ہوئے باہر آئے اورلوگوں کو ان الفاظ میں ان کی وفات کی خبردی، لوگو! معاویہؓ عرب کی لکڑی اوراس کی دھار تھے،خدانے ان کے ذریعہ سے فتنہ فروکیا،شہروں کو فتح کرایا اورلوگوں پر انہیں حکمران بنایا، آج وہ اس دنیا سے اٹھ گئے ،یہ دیکھو ان کا کفن ہے اسی میں ہم انہیں لپیٹ کر قبر میں دفن کریں گے، اوران کا فیصلہ ان کے اعمال پر چھوڑ دینگے جو شخص جنازہ میں شرکت کرنا چاہتا ہے وہ آئے (طبریؓ۷/۲۰۲) اس اعلان کے بعد تجہیز وتکفین عمل میں آئی ،ضحاک نے نماز جنازہ پڑھائی اورمعاویہؓ دمشق کی زمین میں سپرد خاک کئے گئے،مدت حکومت ۱۹ سال تین مہینہ۔