انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** بنو حمود حکومت بنی حمود دولت ادریسیہ کاذکر اوپر کسی باب میں آچکا ہے کہ ہارون رشید عباسی کے عہد خلافت میں ادریس کی مراقش میں خود زحتار سلطنت قائم ہوگئی تھی یہ حکومت ادریسیہ بھی اب مراقش سے زائل ہوچکی تھی ،منصور اعظم یا ابن ابی عمر کے عہد وزارت وحکومت میں مراقش سے جوبربری لوگ اندلس میں آئے ان کے ہمراہ خاندان ادریسیہ کےدوشخص جو دونوں حقیقی بھائی تھے آئے ان دونوں کے نام علی وقاسم تھے یہ دونوں حمود بن میمون ب احمد بن علی بن عبدیاللہ بن عمر بن ادریس کے بیٹے تھے ،علی بن حمود اور قاسم بن حمود منصوراعظم کی فوج میں نوکر ہوگئے انھوں نے ان لڑائیوں میں جو عیسائیوں کے ساتھ منصور بن عامر کی ہوئیں خوب بہادری دکھائی اور اپنی قابلیت کااظہار کیا ابن ابی عامر نے خوش ہوکر ان دونوں کو فوجی افسری عطا کی یہ دونوں بربری فوج کے اعلی افسر تھے اور بربری لوگ بھی ان کی افسری سے خوش تھے کیونکہ ان کا خاندان ایک عرصہ تک مراقش میں برسر حکومت رہ چکا تھا یہی دونوں بھائی تھے جنھوں نے بربری فوج لےکر خاندان ابن ابی عامرکی بیخ کنی کی اور انھیں دونوں نے مستعین اموی خلیفہ بنایا مستعین نے قرطبہ میں تخت خلافت پر جلو س کرنے کے بعد علی بن حمود کو طنجہ اور دیگر صوبجات افریقہ کاوالی مقرر کردیا۔