انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** یا ساریہ الجبل بیہقی نے حضرت ابن عمرؓ سے روایت کی ہے کہ حضرت عمرؓ نے ساریہ کی قیادت میں ایک لشکر روانہ کیا، ایک مرتبہ حضرت عمرؓ خطبہ میں بآواز بلند پکارنے لگےیا ساریہ الجبل الجبل؛یعنی کہ، اے ساریہ پہاڑ کی طرف بڑھو، اس کے بعد اس لشکر کا ایک آدمی آیا اور اس نے سارا حال بیان کیا کہ اے امیرالمؤمنین دشمن سے ہم نے مقابلہ کیا اور دشمن نےہمیں بھگادیا، اچانک ایک بلند آواز ہم نے سنی کہ اے ساریہ پہاڑ کو لو ،ہم سب نے پہاڑ کی طرف پشت کرکے لڑائی لڑی ،اللہ تعالی نے دشمنوں کو شکست دی ،یہ کرامت حضرت عمرؓ کی ہوئی کہ لشکر کا حال ان پر ظاہر ہوا ،باوجود یکہ لشکر بہت دور تھا اور ان کی کرامت ہوا پر ظاہر ہوئی کہ اس نے آواز ساریہ تک پہنچادی ،امت میں کسی فرد کی کرامت نبی کریمﷺ کا معجزہ ہوتا ہے ؛کیونکہ ان ہی کی پیروی سے یہ کرامت حاصل ہوئی۔