انوار اسلام |
س کتاب ک |
چالیس دن سے کم مدت میں نفاس کا خون بند ہوجائے تو کیا حکم ہے؟ ایک عورت پہلی مرتبہ ہی حاملہ ہوئی ہے اور اس کو چالیس روز سے قبل خون نفاس بند ہوجائے تو وہ غسل کرکے نماز پڑھ سکتی ہے، چالیس دن پورے کرنے ضروری نہیں ہیں، جب خون بند ہوگیا، نفاس ختم ہوگیا، اب غسل کرکے نماز پڑھے، نہیں پڑھے گی تو گنہگار ہوگی، یہ عقیدہ غلط ہے کہ چالیس روز پورے کئے بغیر غسل نہ کرے، چالیس روز نفاس کی آخری مدت ہے، چالیس روز کے اندر جب بھی بند ہوجائے گا نفاس ختم مان لیا جائے گا، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات سے یہی ثابت ہوتا ہے اور زچگی کا یہ پہلا موقع ہو تو صحبت بھی دُرست ہے اور اگرپہلے کی عادت زیادہ ایام کی تھی اور اس وقت عادت سے پہلے خون موقوف ہوگیا ہے تو صحبت کی اجازت نہ ہوگی۔ (فتاویٰ رحیمیہ:۴/۴۵، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی)