انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** اپنی بستی کی جانب حضرت انس ؓ سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی پاک ﷺ کے ساتھ واپس آرہے تھے ساتھ میں ابو طلحہ بھی تھے اور حضرت صفیہ اونٹنی پر تھیں ہم لوگ جب مدینہ کے قریب آئے تو آپ ﷺ نے یہ دعاء فرمائی آئِبُوْنَ تَائِبُوْنَ،عَابِدُوْنَ لِرَبِّنَا حَامِدُوْنَ (مسلم:۱/۴۳۵،اذکار:۱۹۴) آپ ﷺ یہی کہتے رہے،یہاں تک کہ ہم لوگ مدینہ میں آگئے۔ ترجمہ:عبادت کرنے والے ہیں،لوٹنے والے ہیں، توبہ کرنے والے ہیں،اپنے رب کی تعریف کرنے والے ہیں۔ حضرت عبداللہ بن مسعودؓ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ جب سفر سے واپس تشریف لاتے تو تین مرتبہ اللہ اکبر، فرماتےاور یہ دعا فرماتے: لَا اِلٰہَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ آيِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ سَاجِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ صَدَقَ اللَّهُ وَعْدَهُ وَنَصَرَ عَبْدَهُ وَهَزَمَ الْأَحْزَابَ وَحْدَهُ (بخاری،باب مایقول اذا رجع من الحج،حدیث نمبر:۱۶۷۰) ترجمہ:کوئی معبود نہیں سوائے خدا کے وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں،اسی کے لئے بادشاہت ،اسی کے لئے تعریف،وہ ہر شئی پر قادر ،واپس آنے والے ہیں،عبادت کرنے والے ہیں، توبہ کرنے والے ہیں،سجدہ کرنے والے ہیں، اپنے رب کی تعریف کرنے والے ہیں،خدا کا وعدہ سچ ہوا،اپنے بندہ کی مدد کی اورگروہ کفار کو ہزیمت دی۔