انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** پاکی کس طرح حاصل کی جا ئے؟ چونکہ نماز کے بیان میں شرائط نماز کے تحت طہارت کا تذکرہ آیا ہے اس لیے نماز کے لیے کن کن چیزوں سے طہارت ضروری ہے اس کو ذکر کیا جارہا ہے: طہارت کی تین قسمیں ہیں: (۱)حدث (نجاست حکمیہ یعنی شریعت کے آنے سے پہلے جو نجاست سمجھی نہیں جاتی تھی، شریعت آنے کے بعد اس نے اس کو نجس قرار دیا) سے طہارت یعنی جن حالتوں میں وضو یاغسل واجب ہوتا ہے ان حالتوں میں وضو یاغسل کرکے پاکی حاصل کرنا۔ (۲)ظاہری گندگی (نجاست ِحقیقیہ: یعنی جو شریعت کے آنے سے پہلے بھی نجس سمجھی جاتی تھی) سے طہارت چاہے وہ بدن پر لگی ہو یاکپڑوں پر یانماز پڑھنے وغیرہ کی جگہ پر۔ (۳)جسم کے مختلف حصوں میں جو میل کچیل پیدا ہوتا ہے اس کی صفائی کرنا، جیسے منہ اور دانتوں کی صفائی، ناک کے نتھنوں کی صفائی، بغل اور ناف کے نیچے کے بال کی صفائی اور ناخن کاٹنا۔ فائدہ: طہارت کی پہلی قسم کا تعلق نیکی کے اصول سے ہے یعنی حدث سے طہارت ایک عبادت ہے، وضو اور غسل شرعی احکام ہیں اور طہارت کی باقی دوقسموں کا تعلق آداب معیشت اور طبیعت کا تقاضا ہے چنانچہ دنیا کی تمام متمدن اقوام ان کا اہتمام کرتی ہیں، وہ انسان کا فطری تقاضا ہے اس لیے وہ تمام اقوام وملل میں رائج ہیں اور وضو اور غسل صرف مسلمانوں میں رائج ہیں۔ (حجۃ اللہ البالغہ، باب من ابواب الطہارت:۱/۳۶۶، مصنف: حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ)