انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
قریہ کبیرہ کی تعریف كيا ہے؟ تحریراکابر سے جوکچھ مستفاد ہے وہ یہ ہے کہ ایسی بستی ہونی چاہئے جوحوائجِ اصلیہ کے لیے جامع ہو، جس کوشہر یاقصبہ یابڑا گاؤں کہا جائے، وہاں گلی کوچے ہوں، محلے ہوں، ضروریات ہمیشہ ملتی ہوں، حکیم یاڈاکٹرہو، ڈاکخانہ ہو، حاکم یاگرام پنچایت کا انتظام ہو، ضروری پیشہ ور ہوں، آس پاس کے دیہات والے اپنی ضروریات وہاں سے پوری کرتے ہوں، محض مردم شماری پرموقوف نہیں، یہ جملہ اُمور پہلے تین چار ہزار کی آبادی میں موجود ہوتے تھے، اب تمدن تیزی سے بڑھ رہا ہے، اس سے کم میں بھی یہ سب چیزیں موجود ہوجاتی ہیں؛ اگروہاں یہ سب چیزیں موجود ہیں توجمعہ صحیح دُرست ہے۔ (فتاویٰ محمودیہ:۸/۶۴،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)