انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** توشے میں برکت صحیح مسلم میں حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ غزوۂ تبوک میں صحابیوں کو بھوک کی تکلیف پہنچی، یعنی توشہ کم تھا لوگ بھوکے رہتے تھے،حضرت عمرؓ نے نبی کریمﷺ کی جناب میں عرض کیا کہ یارسول اللہ تھوڑا بہت توشہ جو لوگوں کے پاس بچا ہوا ہے آپ جمع کرکے برکت کی دعا فرمادیجیے، آپﷺ نے کھال کا ایک دستر خوان بچھاکر بچا ہوا توشہ منگوایا کوئی مٹھی بھر جواور کوئی مٹھی بھر چھوہارے اور کوئی روٹی کا ٹکڑا لےکر حاضر ہوا تو آپﷺ نے ایک جگہ اس تھوڑے سامان کو رکھ کر برکت کی دعا کی اور فرمایا اپنے اپنے برتن اس سے بھر لو؛چنانچہ سارے لشکر نے برتن بھر لیے اور خوب آسودہ ہوکر کھایا اور پھر بھی کھانا بچ رہا، اس وقت آنحضورﷺنے فرمایا : أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنِّي رَسُولُ اللَّه،میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالی کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں اور جوکوئی یقین کے ساتھ یہ کلمہ کہے گا وہ جنت میں جائےگا۔