انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حوضِ کوثر احادیث میں آخرت کی چیزوں میں سے ان تین چیزوں کا بھی ذکر ہے: (۱)حوض کوثر۔(۲) پل صراط۔ (۳)میزان کوثر کو بعض احادیث میں ‘حوض’کے لفظ سے بھی ذکر کیا گیا ہے اور بعض میں "نہر"کے لفظ سے تعبیر کیا گیا بعض احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ کوثر جنت کے اندر واقع ہے اوراکثر احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کا محل وقوع(جگہ)جنت سے باہر ہے اور اہل ایمان جنت میں جانے سے پہلے اس حوض پر رسول اللہﷺ کی خدمت اقدس میں پہنچ کر آپ کے دست کرم سے اس کا نہایت سفید وشفاف اوربے انتہا لذیذ وشیریں پانی نوش جان کرینگے اورتحقیق یہ ہے کہ کوثر کا اصل مرکزی چشمہ جنت کے اندر ہے اور جنت کے طول وعرض میں اس کی شاخیں نہروں کی شکل میں ہر طرف جاری ہیں اور جس کو حوض کوثر کہا جاتا ہے وہ سینکڑوں میل کے طول وعرض میں ایک نہایت حسین و جمیل تالاب ہے جو جنت سے باہر ہے لیکن اس کا تعلق اسی جنت کے اندر کے چشمہ سےہے، گویا اس میں جو پانی ہوگا وہ جنت ہی کے اس چشمے نہروں کے ذریعے آئیگا،آج کل کے ترقی یافتہ شہروں میں واٹر ورکس کا جونظام ہے اس نے کوثر کی اس نوعیت کا سمجھنا الحمد للہ سب کے لیے آسان کردیا۔ (مسلم، باب اثبات حوض نبیناﷺ ، حدیث نمبر:۴۶۴۳، ۴۲۵۵۔ روح المعانی، الکوثر:۲۳/۱۵۲) یہاں ایک اورچیز بھی قابل لحاظ ہے کہ حوض کے لفظ سے عموما لوگوں کا ذہن اسی قسم کے حوضوں کی طرف جاتا ہے جس قسم کے حوض انہوں نے عموما دیکھے ہوتے ہیں؛ لیکن حوض کوثر اپنی معنوی کیفیت اوراپنی خوش منظری میں تو دنیا کے حوضوں سے اتنا ممتاز اورفائق ہوگا جتنا کہ جنت کی کسی چیز کو دنیا کی چیزوں کے مقابلہ میں ہونا چاہئے مگر اس کے علاوہ حدیثوں سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کا رقبہ اورعلاقہ بھی اتنا ہوگا کہ ایک راہ رو اس کے ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک کی مسافت ایک مہینہ میں طے کرسکے گا اور ایک حدیث میں اس کے ایک کنارے سے دوسرے کنارے کا فاصلہ‘عدن’۔(شہر کانام)اورعمان(شہر کانام)کے فاصلے کے برابر بتلایا گیا۔ (ترمذی، باب ماجاء فی صفۃ اوافی الحوض، حدیث نمبر:۲۳۶۸)