انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
ایک سلام سے چار رکعت پڑھیں،نہ قعدۂ اولیٰ کیا اور نہ سجدۂ سہو تو کیا حکم ہے؟ تراویح میں امام صاحب دو رکعت پر بیٹھنا بھول جائیں اور کھڑے ہوجائیں، پھر کسی کے لقمہ دینے یا خود یاد آنے سے تیسری رکعت کے سجدہ سے پہلے لوٹ آئیں اور اخیر میں سجدۂ سہو کرلیں، اب چار رکعت کی پوری کرلینے کی صورت میں آخری دو رکعت تراویح کے ہوں گے اور ابتدائی دو نفل ہوں گے اور اگر سجدۂ سہو بھی نہ کیا تو برا ہوگا اور دو رکعت تراویح ہوجائے گی لیکن وقت کے اندر اعادہ کرنا ہوگا اور ساتھ ہی جتنا قرآن چار رکعت میں پڑھا ہے اس کو بھی لوٹانا ہوگا اور اگر دو رکعت پر قاعدہ کیا تو چار رکعت تراویح کے ہوجائیں گے۔ (مفہوم فتاویٰ رحیمیہ:۶/۲۵۴، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی۔احسن الفتاویٰ:۳/۵۱۲، زکریا بکڈپو،دیوبند)