انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مصعب بن زبیر رضی اللہ عنہ کے قتل کی خبرمکہ میں جب مکہ معظمہ میں حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کے پاس یہ خبر پہنچی کہ ان کے بھائی مصعب بن زبیر عراقیوں کی بے وفائی سے قتل ہوگئے اور تمام ملکِ عراق پرعبدالملک بن مروان کا قبضہ ہوگیا توانھوں نے اہلِ مکہ کوجمع کرکے اس طرح تقریر فرمائی: اَلْحَمْدُ لِلهِ الَّذِيْ لَهُ الْخَلقُ وَالْأَمْرُ، يُؤْتِي الْمُلْكَ مَنْ يَّشَاءُ، وَيَنْزَعُ الْمُلْكَ مِمَّنْ يَّشَاءُ، وَيُعِزُّ مَنْ يَّشَاءُ، وَيُذِلُّ مَنْ يَّشَاءُ۔ (تاریخ دمشق:۵۸/۲۴۷، شاملہ، أبي القاسم علي بن الحسن إبن هبة الله بن عبد الله الشافعي، الناشر:دارالفكر) آپ لوگوں کومعلوم ہونا چاہیے کہ خدائے تعالیٰ اس شخص کوذلیل نہیں کیا کرتا جوحق پرہو چاہے وہ اکیلا ہی کیوں نہ ہو اور اس کوعزت عطا نہیں کرتا جس کا ولی شیطان ہو، چاہے اس کے ساتھ بہت سے آدمی کیوں نہ ہوں، آپ لوگوں کومعلوم ہونا چاہیے کہ ہمارے پاس ملک عراق سے ہم کوغمگین اور خوش کرنے والی خبرآتی ہے، یعنی ہمارے پاس مصعب کے قتل کی خبر آئی ہے، ہم خوش اس لیئے ہوئے ہیں کہ اس کا قتل ہونا شہادت ہے اور ہم رنجیدہ اس لیئے ہیں کہ دوست کی جدائی مصیبت کے وقت ایک سوزش ہوتی ہے، جس کا دوست کواحساس ہوتا ہے، صاحب عقلِ سلیم صبرواستقامت ہی سے کام لیتا ہے، مصعب کیا تھا؟ وہ خدا کے بندوں میں سے ایک بندہ اور میرے مددگاروں میں سے ایک مددگار تھا، آپ کومعلوم ہونا چاہیے کہ اہلِ عراق بڑے بے وفا اور منافق ہیں؛ انھوں نے ان منافع کوجومصعب کے ذریعے ان کو حاصل تھے بڑی ہی کم قیمت پربیچ ڈالا، مصعب اگرقتل ہوا تواس کے باپ بھائی اور ابنِ عمر بھی توقتل ہی ہوئے تھے جونہایت نیک اور صالح تھے اور خدا کی قسم ہم اپنے بستروں پراس طرح نہ مریں گے جیسے کہابوالعاص کی اولاد اپنے بستروں پرمررہی ہے، خدا کی قسم ان لوگوں میں سے کوئی شخص نہ کبھی جاہلیت میں ماراگیا، نہ اسلام میں اور ہم نیزوں کے زخم کھاکر تلواروں کے نیچے دم دیا کرتے ہیں اور بھائیو! آگاہ رہو کہ دنیا اس عظیم الشان شہنشاہ سے اُدھار لی گئی ہے، جس کی حکومت ہمیشہ رہے گی اور جس کا ملک کبھی زائل نہ ہوگا؛ پس اگردنیا ہمارے پاس آئے گی توہم اس کوکمینہ وگمراہ اور ذیل وناہنجار لوگوں کی طرح نہ لیں گے اور اگروہ ہم سے پشت پھیرکر بھاگے گی توہم ہم اس پرکمزور وناتواں اور ضعیف وبے اوسان لوگوں کی طرح نہ روئیں گے؛ بس مجھ کویہی کہنا تھا اور میں اپنے اور تمہارے لیے خدائے تعالیٰ سے مغفرت طلب کرتا ہوں۔