انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** خوف اور مصیبت کودور کرنے والی دعائیں دفع رنج وغم حضرت ابن عباسؓ فرماتے ہیں کہ رسول پاک ﷺ شدید رنج وغم کے وقت یہ دعاء پڑھتے تھے: لَا اِلٰہَ إِلَّا اللَّهُ الْعَلِيمُ الْحَلِيمُ لَا اِلٰہَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ لَا اِلٰہَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَرَبُّ الْأَرْضِ رَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِيمِ (بخاری،باب وکان عرشہ علی الماء وھو رب،حدیث نمبر:۶۸۷۶) ترجمہ:نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے، جو بزرگ اور برد بار ہے، نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے جو بزرگ عرش کا مالک ہے،نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے جو آسمان ،زمین ،عرش کریم کا مالک ہے۔ حضرت علی ؓ فرماتے ہیں کہ یہ دعاء حضور پاک ﷺ نے تعلیم فرمائی اور حکم دیا جب کوئی رنج وغم پیش آئے تو یہ کلمات کہیں۔ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ الْکَرِیْمُ الْعَظِیْمُ ،سُبْحَانَہُ تَبَارَکَ اللہُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ العَالَمِیْن (عمل الیوم للنسائی:۶۲۰،ابن سنی:۳۰۳،ازکار:۱۰۲،بسند صحیح) ترجمہ: کوئی معبود نہیں سوائے اس اللہ کے جو کہ کریم و بزرگ ہے،پاک ہے وہ بابرکت ہے وہ جو عرش عظیم کا رب ہے،حمد اس اللہ کے لئے ہے جو تمام عالم کا پالنے والا ہے۔ حضرت ابن مسعودؓ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ فرماتے ہیں کہ جسے کوئی رنج وغم پہنچے وہ یہ دعا پڑھے اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ عَبْدُك وَ ابْنُ عَبْدِکَ فِی قَبْضَتِکَ نَاصِيَتِيْ بِيَدِکَ مَاضٍ فِي حُكْمِکَ عَدْلٌ فِي قَضَائِکَ أَسئَلُکَ بِكُلِّ اِسْمٍ هُوَ لَکَ سَمَّيْتَ بِه نَفْسِك أَو أَنْزَلْتَهُ فِيْ كِتَابِکَ أَوْ عَلَّمْتَهُ أَحَداً مِنْ خَلْقِکَ أَوِ اسْتَأثَرْتَ بِه فِي عِلْمِ الْغَيْبِ عِنْدَکَ أَنْ تَجْعَلِ الْقُرْآنَ رَبِيْعَ قَلْبِيْ وَنُورَ بَصْرِیْ وَشِفَاءَ صَدْرِیْ وَ جِلَاحُزْنِي وَ ذِهَابَ هَمِّيْ (ابن سنی:۳۰۱،مجمع:۱۰/۱۳۶،ابن حبان ،بزار،حاکم:۱/۵۰۹،بسند حسن اوصحیح) آپ ﷺ نے فرمایا جو اسے رنج کے وقت پڑھے گا اللہ تعالی اس کے غم کے بدلے خوشی وشادمانی عطا فرمائے گا۔ ترجمہ: اے اللہ! میں تیرا بندہ ہوں اور تیرے بندے کا بیٹا ہوں اور تیری بندی کا بیٹا ہوں،تیرے قبضے میں ہوں، جس میں تیرا فیصلہ ہی نافذ ہوتا ہے،میرے معاملے میں تیرا عدل عین عدل ہے،میں تجھ سے تیرے ہر مبارک نام کے وسیلے سے جسے تونے اپنی ذات کے لئے نامزد کیا ہے یا اس کو اپنی کتاب میں نازل کیا ہے،یا اپنے مخلوق میں سے کسی کو سکھایا ہےیا اپنے پاس اسے خزانہ غیب ہی میں رکھا ہے،میں یہ درخواست کرتا ہوں کہ قرآن عظیم کو میرے دل کی بہار، آنکھ کی روشنی ،سینے کا شفاء، میرے غم کی کشائش ،میرے غم و تشویش کا دفعیہ بنادے۔ حضرت ابوبکرہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول پاک ﷺ نے فرمایا غمزدہ کی دعاء یہ ہے۔ اَللّٰھُمَّ بِرَحْمَتِکَ اَرْجُوْ فَلَا تَکِلْنِیْ اِلٰی نَفْسِیْ طَرْفَۃَ عَیْنٍ وَاَصْلِحْ لِیْ شَانِیْ کُلَّہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ (ابن سنی:۳۰۴،ابوداؤد:۶۹۲،الادب المفرد:۷۰۱،بسند حسن) ترجمہ:اے اللہ! آپ ہی کی رحمت سے امید رکھتا ہوں،پس ہمیں اپنے نفس کے حوالہ آنکھ جھپکنے کی مقدار بھی نہ فرما اور میرے تمام حال کو درست فرما تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔ حضرت اسماء بندت عمیس فرماتی ہیں کہ میں تم کو ایسی دعاء نہ سکھاؤں جو تم غم کے موقع پر کہو اَللہُ اَللہُ رَبِّی لَا اُشْرِکْ بِہ شَیْئًا (الدعاء:۱۲۷۵،اذکار:۱۰۳،ابوداؤد:۲۱۳،بسند حسن) ترجمہ:اللہ،اللہ میرے رب کا کوئی شریک نہیں۔ حضرت سعد بن وقاص ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی پاک ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا میں ایسا کلمہ(دعاء) جانتا ہوں جسے کوئی غمزدہ کہے گا تو وہ غم سےنجات پائے گا، وہ دعاء ہمارے بھائی حضرت یونس علیہ السلام کی ہے،جو انہوں نے (سمندر کی) تاریکی میں کہا تھا لَا اِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَّکَ إِنِّي كُنْتُ مِنْ الظَّالِمِينَ. (حاکم:۱/۵۰۵،اذکار:۱۰۳،بسند حسن) ترجمہ:کوئی معبود نہیں سوائے آپ کے،پاک ہیں آپ ،میں گنہگاروں میں ہوں حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ نبی پاک ﷺ رنج وغم کے موقعہ پر یہ دعا کرتے تھے: لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ الْعَظِیْمُ الْحَلِیْمُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ رَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیْم لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ رَبُّ السَّمٰواتِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم (الدعاء:۱۲۷۵) ترجمہ:کوئی معبود نہیں سوا اللہ کے جو بزرگ وبرد بار ہے، نہیں کوئی معبود سوا اللہ کے جو عرش کریم کا رب ہے،نہیں کوئی معبود سوا اس اللہ کے جو آسمان اورعرش عظیم کا رب ہے۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ نبی پاک ﷺ نے ان کو پریشانی ،غلبہ اور ہر مصیبت کے موقعہ پر اس دعاء کی تعلیم فرمائی۔ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ الْحَلِیْمُ الْکَرِیْمُ سُبْحَانَ اللہِ رَبُّ السَّمٰواتِ السّبْعِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ وَالْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ پھر اس کے بعد یہ فرمایا اَللّٰھُمَّ اَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ عِبَادِکْ (حصن حصین:۳۱۶،الدعاء:۱۲۷۳،بسند صحیح) ترجمہ:اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں،جو برد بار بزرگ ہے،میں اللہ کی پاکی بیان کرتا ہوں، جو ساتوں آسمان کا رب ہے،عرش عظیم کا مالک ہے، تعریف اللہ ہی کے لئے ہے جو ساے جہاں کا رب ہے۔ اے اللہ! میں تجھ سے بندوں کے شر سے پناہ مانگتا ہوں۔ حضرت ابن عباسؓ سے منقول ہے کہ آپ کو کوئی غم کی بات پیش آتی تو آپ یہ دعا فرمالے لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ الْحَلِیْمُ الْعَظِیْمُ لَا اِلٰہَ اللہُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ رَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیْم،لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ رَبُّ السَّمٰواتِ وَرَبُّ الْاَرْضِ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمُ . (عمل الیوم للنسائی:۴۱۴،الادب المفرد:۲۱۰،بسند صحیح) ترجمہ:نہیں کوئی معبود ،سواللہ کے جو برد بار بلند وبالا ہے ،نہیں کوئی معبود سوا اللہ کے جو بزرگ عرش کا رب ہے نہیں کوئی معبود سوا اللہ کے جو مکرم عرش کا رب ہے،نہیں کوئی معبود سوا اللہ کے جو آسمان وزمین کا رب اور بزرگ عرش کا رب ہے۔ محدث طبری کہتے ہیں کہ اسلاف کے یہاں اس دعا کا معمول تھا، اسے دعائے کرب سے موسوم کرتے تھے،علامہ نووی نے لکھا ہے کہ اس دعاء کو رنج اور غم کے موقعہ پر پڑھنے کا معمول بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ حضرت اسماء بنت عمیس ؓ فرماتی ہیں کہ ہمیں رنج وغم کے موقعہ پر آپ ﷺ نے یہ دعاء کرنے کی تعلیم دی اَللہُ اَللہُ رَبِّی لَا اُشْرِکُ بِہ شَیْئًا (عمل الیوم للنسائی:۴۱۲،الدعاء:۱۲۷۶) ترجمہ: اللہ اللہ میرے رب ہیں کسی کو میں آپ کا شریک نہیں بناتا۔ حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے بنی ہاشم کو جمع فرمایا اور فرمایا کہ جب تم کو کوئی مصیبت یا غم پیش آئے تو یہ دعاء سات مرتبہ پڑھو۔ اَللہُ اَللہُ رَبِّی لَا اُشْرِکُ بِہ شَیْئًا. (الدعا:۱۲۷۷) حضرت اسماء بنت عمیس کی ایک روایت میں ہے اَللہُ رَبِّی لَا اُشْرِکُ لَہ ترجمہ:اللہ میرا رب ہے،اس کا کوئی شریک نہیں۔ حضرت انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں کہ نبی پاک ﷺ کو جب کوئی رنج وغم پیش آتا تو آپ ﷺ یہ فرماتے: یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ بِرَحْمَتِکَ اَسْتَغِیْثُ. (حاکم:۱/۵۰۹،صححہ الذہبی،ترمذی:۱۸۱) حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ رسول پاک ﷺ کو جب کوئی رنج و غم کا معاملہ پیش آتا تو آپ آسمان کی جانب نظر فرماتے اوریہ کہتے: سُبْحَانَ اللہِ العَظِیْم. (ترمذی:۱۸۱،ابن سنی:۲۹۹،بسند غریب) ترجمہ:پاک ہے خدائے بزرگ وبرتر۔