انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حیات طیبہ۶۰۳ء حضرت رقیہؓ کی ولادت بی بی خدیجہؓ کے بطن سے سیدہ رقیہ ؓ پیدا ہوئیں جبکہ حضور ﷺ کی عمر ۳۳ سال تھی ، بہت حسین و جمیل تھیں، جر جانی نے لکھا ہے کہ حضور ِاکرم ﷺ کی لڑکیوں میں سب سے چھوٹی تھیں ؛لیکن مشہور روایت یہ ہے کہ حضرت زینبؓ کے بعد پیدا ہوئیں ، بعثت کے وقت ان کی عمر ۷ سال تھی، اپنی والدہ کے ساتھ ہی ایمان لائیں، ان کا نکاح حضور ﷺکے چچا ابو لہب کے بیٹے عتبہ سے ہوا تھا؛ لیکن رخصتی نہیں ہوئی تھی، بعثت کے بعد ابو لہب نے بیٹے کو مجبورکیاکہ حضرت رقیہ ؓ کو طلاق دے دے، اس کے بعد حضرت رقیہؓ کا نکاح حضرت عثمان ؓ بن عفان سے ہوا ، دونوں خوش شکل تھے اس لئے مشہور تھا کہ سب سے اچھے میاں بیوی جو انسان نے دیکھے ہیں وہ عثمانؓ اور رقیہؓ ہیں، کفّار قریش کے ظلم و ستم سے تنگ آکر مسلمانوں کے جس قافلہ نے پہلی بار ۵ نبوی میں حبشہ کو ہجرت کی اس میں حضرت عثمانؓ اور حضرت رقیہؓ بھی شامل تھے، حضورﷺ نے فرمایا کہ حضرت ابراہیم ؑ اور حضرت لوطؑ کے بعد عثمانؓ پہلے شخص ہیں جنھوں نے اپنی بیوی کے ساتھ ہجرت کی، وہیں ان کے فرزند عبداللہ پیدا ہوئے ،۲ ہجری میں حضرت رقیہؓ چیچک کے عارضہ میں مبتلا ہوئیں جس کی وجہ حضرت عثمانؓ کو ان کی تیمارداری کی خاطر جنگ ِ بدر میں شرکت سے مستثنیٰ کردیاگیا، عین اسی دن جس روز حضرت زیدؓ بن حارثہ بدر کی فتح کی خوش خبری لے کر مدینہ آئے اسی روز حضرت رقیہؓ نے وفات پائی اور جنت البقیع میں دفن ہوئیں، غزوۂ بدر کی وجہ سے آنحضرت ﷺ ان کے جنازہ میں نہ شریک ہوسکے، بوقتِ وفات ان کی عمر ۲۲ سال تھی، ان کے صاحبزادے حضرت عبداللہؓ تھے جن کے بارے میں ایک روایت ہے کہ ۶ سال کی عمر میں وفات پا گئے لیکن دوسری روایت کی بموجب انھوں نے طویل عمر پائی۔