انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
نمازِ تہجد کی جماعت کا کیا حکم ہے؟ تہجد کی نماز رمضان یا غیررمضان میں باجماعت پڑھنے کا اہتمام آنحضرت ﷺ اور آپ کے صحابہ کرامؓ سے منقول نہیں ہے، ماہِ مبارک میں آنحضرت ﷺ کا معمول اعتکاف کا تھا، لیکن آپ ﷺ نے صحابہ کرامؓ کے ساتھ تہجد باجماعت پڑھی ہو یہ ثابت نہیں ہے، اس لئے فقہاء کرامؒ لکھتے ہیں کہ تہجد وغیرہ نفل نماز باجماعت پڑھنا مکروہ ہے، بلا تداعی ایک دو مقتدیوں کے ساتھ مکروہ نہیں ہے، یہ حدیث سے ثابت ہے، اس سے زیادہ کا ثبوت وارد نہیں، لہٰذا فقہاء لکھتے ہیں کہ امام کے ساتھ تین مقتدی ہونے میں اختلاف ہے اور چار یا اس سے زیادہ مقتدی ہوں تو بالاجماع مکروہ ہے۔ (فتاویٰ رحیمیہ:۴/۱۳۶، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی۔ کتاب الفتاویٰ:۲/۲۷۲۔و ۔ ۲۸۵کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)