انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
مہلوکینِ زلزلہ پرنمازِ جنازہ پڑھی جاسکتی ہے؟ فقہاء نے لکھا ہے کہ اگرزلزلہ وغیرہ میں لوگوں پرعمارتوں کا ملبہ گرجائے اور لاش کونکالنا ممکن نہ ہو توجب تک لاش کے پھٹ جانے کا گمان نہ ہو؛ اسی ملبہ پرنماز جنازہ پڑھی جاسکتی ہے، جیسے بعض حالات میں قبر پرنماز پڑھنے کی گنجائش ہے؛ البتہ نماز جنازہ غائبانہ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور اکثر فقہاء کے نزدیک درست نہیں؛ کیونکہ رسول اللہ ﷺ سے شاہ حبشہ نجاشی کے سوا کسی اور دور افتادہ شخص پرغائبانہ نماز پڑھنا ثابت نہیں، علاوہ ازیں دوسرے قرائن اس بات کوبتاتے ہیں کہ یہ رسول اللہ ﷺ کی خصوصیت تھی؛ جہاں تک دُعائے مغفرت کی بات ہے تواس کی گنجائش ہے، انفراداً بھی دُعائے مغفرت کی جاسکتی ہے اور اجتماعی طور پربھی؛ کیونکہ خاص خاص موقعوں پررسول اللہ ﷺ سے اجتماعی دُعا کرنا بھی ثابت ہے۔ (کتاب الفتاویٰ:۳/۱۷۱،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)