انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** کفو (برابری) میں اعتبار کس کا ہوگا warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34224 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. (۱)کفو(برابری) کا اعتبار صرف مرد کی طرف سے ہے یعنی مرد عورت کے کفو میں ہونا چاہئے، عورت اگر مرد کے کفو میں نہ ہو تو کوئی حرج نہیں اور ابتدائے نکاح میں کفو کا اعتبار ہوگا بعد میں کفو ختم ہوجائے تو کچھ حرج نہیں جیسے کوئی شخص نکاح کے وقت پرہیز گار تھا بعد میں بدکار ہوگیا تو یہ نکاح فسخ نہ ہوگا۔ حوالہ فلا بد من اعتبار الكفاءة من جانب الرجل، لا من جانب المرأة؛ لأن الزوج لا يتأثر بعدم الكفاءة عادة۔(الفقه الاسلامي وادلته رأى جمهور الفقهاء منهم المذاهب الأربعة:۲۲۰/۹)۔ بند (۲)کفائت کے لیے دین اور دیانت کے علاوہ کسی اور چیز میں زیادہ شدت نہیں برتی جائے گی اس لیے کہ اسلام میں حسب ونسب حسن وجمال، مال و دولت اورپیشہ وغیرہ کی کوئی اہمیت نہیں ہے یہ ساری چیزیں عارضی ہیں اور اصل چیز دین اور تقوی ہے(ان تمام چیزوں میں کفو ازدواجی زندگی کو خوشگوار بنانے کے لیے پیش نظر رکھا گیا ہے لیکن ضروری قرار نہیں دیا گیا۔ حوالہ إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ۔ (الحجرات:۱۳)، عن جابر بن عبد الله قال : خطبنا رسول الله صلى الله عليه وسلم في وسط أيام التشريق خطبة الوداع ، فقال : يا أيها الناس ، إن ربكم واحد ، وإن أباكم واحد ، ألا لا فضل لعربي على عجمي ، ولا لعجمي على عربي ، ولا لأحمر على أسود ، ولا أسود على أحمر ، إلا بالتقوى۔(شعب الايمان ربكم واحد ، وإن أباكم واحد ، ألا لا فضل لعربي،حدیث نمبر:۴۹۲۱)۔بند