انوار اسلام |
س کتاب ک |
مغرب میں دو رکعت پر سلام پھیر دے تو کیا حکم ہے؟ کوئی شخص مغرب کی نماز میں اگر تین رکعت کے بجائے دو رکعت پر سلام پھیر دے اور بعد سلام کے اس حال میں کہ ابھی سینہ قبلہ کی طرف سے نہیں پھیرا تھا یا نمازکے منافی کوئی عمل نہیں کیا تھایاد آیا کہ تیسری رکعت نہیں پڑھی، تو اس کے لئے ایک رکعت فوراً کھڑا ہوکر تیسری رکعت پوری کرلینے کی گنجائش ہے، البتہ اخیر میں سجدۂ سہو کرنا لازم ہے، اگر سینہ پھیر لیا تھا یا نماز کے منافی کوئی عمل کرچکا تھا اس کے بعد یاد آیا تو نماز کا اعادہ کرنا لازم ہوگا۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۴۳۹،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۴/۴۱۱، مکتبہ دارالعلوم دیوبند)