انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت ابو حازمؒ (۱)ہمارے زمانہ کے علماء باتوں پر ہی راضی ہوگئے ہیں اور عمل چھوڑ بیٹھے ہیں ، سلف ایسے تھے کہ عمل کرتے تھے مگر لوگوں سے کہتے نہ تھے ، پھر بعد کے لوگ ایسے تھے کہ کرتے تھے اور کہتے بھی تھے ، پھر ان کے بعد ایسے لوگ ہوئے کہ وہ کہتے ہیں مگر کرتے نہیں اور عنقریب ایسا زمانہ آنے والا ہے کہ نہ کہیں گے اور نہ کریں گے ۔ (۲) جو دوستوں سے کثرت سے ملے اس سے کہہ دو کہ کوئی نہ کوئی ایسی بات اس سے ضرور ہوگی جو دوسرے کو ناپسند ہوگی ، لہٰذا ہر دوست کو مناسب ہے کہ دوست سے ناغہ کر کے ملے ۔ (۳)جب ایسا زمانہ آجائے کہ عمل کے بجائے لوگ فقط قول پر راضی ہوجائیں تو تم اپنے آپ کو سمجھنا کہ ہم برے لوگوں اور برے زمانہ میں پہونچ گئے ہیں ۔