انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** خواب اورجہنم مؤمن کو خواب میں تنبیہ خدائے برتر کی رحمت نوازی نے انسان میں ایسی فطرت ودیعت فرمائی ہے جس سے عالم خواب میں حسب استعداد نفس کے حجاب اٹھ جاتے ہیں اورایسی حالت میں انسان کانفس جس چیز کی طرف متوجہ ہو اس کا علم حاصل کرلاتا ہے اسی مناسبت کی بناء پر حضرت خاتم المرسلین حضرت محمدﷺ نے خوابوں کو مبشرات سے تعبیر فرمایا،اس لئے ہر مسلمان کو اپنے خوابوں کی تعبیرات پر فکر مند ہونا چاہیے کیونکہ مسلمان کو اس کے حسب اعمال صالحہ اور گناہوں کے خواب نظر آتے ہیں اورروحانی طور پر اللہ کے ہاں جو مقام ملتا رہتا ہے اس پر تنبیہ ہوتی رہتی ہے،جیسا کہ آنحضرت ﷺسے مروی ہے کہ آپ نے ارشاد فرمایا:اذا اراداللہ بعبد خیرا عاتبہ فی منامہ (طبرانی :۸/۲۷۴،جمع الجوامع حدیث :۱۱۱۵،جامع الصغیر حدیث:۳۸۴،مسند الفردوس:۹۴۳) (ترجمہ)اللہ تعالی جب کسی بندے سے خیر خواہی کرنا چاہتے ہیں تو اس کو خواب میں تنبیہ فرمادیتے ہیں۔ چنانچہ حضرت ابو اسید انصاریؓ ہر رات میں سورۂ بقرہ کی تلاوت کیا کرتے تھے ایک رات اس کا پڑھنا رہ گیا تو خواب میں ایک بیل کو دیکھا جو ان کو روند رہا ہے تو انہوں نے حلف اٹھایا کہ آئندہ ایسا نہیں ہونے دوں گا۔ (ترمذی) اس لئے اس کتاب میں چند ایسے خواب اوران کی تعبیرات بیان کی جاتی ہیں جو اہل جہنم کے سے اعمال کرنے والوں کو ان کے مراتب روحانیہ پر تنبیہ کرتے ہیں ایسے خواب دیکھنے کے بعد اپنے اعمال کی فکر کرنی چاہیے تاکہ اللہ تعالی جس طرح اپنے بندہ کو جہنم سے بچانے کے لئے ایسے خوابوں کے ذریعہ سے اصلاح اعمال پر تنبیہ فرماتے ہیں اس طرح ان سے متنبہ ہوکر دوزخ سے بچا جائے۔ خواب میں دوزخ(جہنم)دیکھنا اس باب میں ہم کتاب "کامل التعبیر"مولانا محمد رفیق دلاوریؒ سے دوزخ سے متعلق تعبیرات کو بلا کم وکاست نقل کرتے ہیں۔ حضرت ابن سیرینؒ نے فرمایا ہے،اگر دیکھے کہ وہ دوزخ میں ہے اور باہر نہیں نکلا ہے،دلیل ہے کہ گناہ گار اور بد عمل ہے اس کو توبہ کرنی چاہیے اور اگر دوزخ کودیکھے اوراس کو اس سے کوئی تکلیف نہیں پہنچی ہے دلیل ہے کہ رنج اور غم میں گرفتار ہوگا اور آخر کار سلامتی پائے گا،اور اگر دیکھے کہ دوزخ میں مقیم ہے اور نہیں جانتا ہے کہ کب اس میں گیا ہے دلیل ہے کہ ہمیشہ دنیا میں روزی کے درپے رہے گا اوراگر دیکھے کہ اہل دوزخ کا کھانا پینا کھاتا ہے اورآگ میں جل رہا ہے ،دلیل ہے کہ دنیا میں بُرے عمل کرے گا اور آخرت میں اس پر وبال ہوگا اور اگردیکھے کہ اس کو فرشتہ نے پیشانی کےبالوں سے پکڑ کر دوزخ میں ڈالا ہے دلیل ہے کہ صاحب خواب کے لئے بد بختی کی علامت ہے۔ حضرت ابراہیم کرمانی ؒ نے فرمایا ہے اگر اپنے آپ کو دوزخ میں دیکھے یہ دلیل ہے کہ گناہ کرنے پر دلیر ہوگا اوراگر دیکھے کہ تھوہر اور کھولتا ہوا پانی پیتا ہے دلیل ہے کہ علم باطل اورمجہول میں مشغول ہوگااور اگر دیکھے کہ تلوار کھینچی ہے اور دوزخ میں گیا ہے دلیل ہے کہ فحش اوربری بات کہے گا اوراگر دیکھے کہ دوزخ میں کوئی چیز کھائی ہے،دلیل ہے کہ کسی یتیم کا مال کھائے گاا ور اگر دیکھے کہ اس نے دوزخ کے پاس آگ روشن کی ہے ،دلیل ہے کہ کوئی مشکل کام اس کو پیش آئے گا۔ حضرت جابر مغربیؒ نےفرمایا:اگر خواب میں دیکھے کہ اس کو دوزخ میں کھینچ کر لے گئےہیں،دلیل ہے کہ آخر کار کافر ہوگا،فرمان باری تعالی ہے: "يَوْمَ يُسْحَبُونَ فِي النَّارِ عَلَى وُجُوهِهِمْ ذُوقُوا مَسَّ سَقَرَ" (جس دن چہروں کے بل دوزخ میں گھسیٹ کر ڈالے جائیں گے،دوزخ کی گرفت کا عذاب چکھو) اوراگر دیکھے کہ دوزخ میں گیا ہے اور باہر آیا ہے،دلیل ہے کہ جو گناہ اس نے کیا ہے،اس سے توبہ کرےگااور اگردیکھے کہ اس کو دوزخ میں لے گئے ہیں اور وہ فریاد تک نہیں کرسکا،یہ اس کے کفر کی دلیل ہے فرمان حق تعالی ہے: "قَالَ اخْسَئُوا فِيهَا وَلَا تُکَلِّمُونِ" (حکم ہوگا کہ اس میں دفع ہوجاؤ اوربولومت) اوراگر دیکھے کہ اس نے دوزخ کی آواز سنی ہے دلیل ہے کہ اس کو بادشاہ کی ہیبت اورسیاست پہنچے گی اوراگر دیکھے کہ اس نے دوزخ کے پاس قرارلیا ہے دلیل ہے کہ دنیا اس پر تنگ ہوگی۔ حضرت صادق علیہ الرحمۃ نے فرمایا ہے کہ خواب میں دوزخ کا دیکھنا چھ وجہ پر ہے. (۱)حق تعالی کا غضب (۲)گناہ میں مبتلا ہونا۔ (۳)بادشاہ کا ظلم۔ (۴)رنج ومصیبت ۔ (۶)اس کا دوزخی ہونا۔ (کامل التعبیر:۲۶۲،۲۶۳) (اس قسم کے خواب دیکھنے پر انسان گناہوں کو چھوڑ کر اللہ تعالی کی بارگاہ میں سچی توبہ کرےاور جہنم سے پناہ مانگے)