انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** آنے والے کوازراہ محبت کیا کہے حضرت علیؓ سے روایت ہے کہ میں نبی پاک ﷺ کی خدمت اقدس میں تھا کہ حضرت عمارنے آنے کی اجازت چاہی، آپ نے ان کو اجازت دی اورفرمایا: مَرْحَباً بِالطَّیْبِ الْمُطَیَّبِ (ترمذی:۲۲۰،ابن ماجہ:۱۴،فضائل عمار) حضرت عائشہؓ کی روایت ہے کہ حضرت فاطمہؓ آپ ﷺ کے پاس تشریف لائیں تو آپ نے فرمایا: مَرْحَباً یَا اِبْنَتِیْ ترجمہ: آنا مبارک اے بیٹی (الدعاء:۳/۱۶۷۲) حضرت انس ؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ کی خدمت میں انصار تشریف لائے تو آپ نے فرمایا: مَرْحَباً یَا اَنْصَارُ حضرت جابرؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے فرمایا :مرحباً فائدہ: اس سے معلوم ہوا کہ آنے والے کو مرحباً کہنا مسنون ہے اردو میں خوش آمدید اس کا ترجمان ہے۔ (الدعاء:۳/۱۶۷۵)