انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** علومِ کشفیہ کا درجہ کشف والہام سے علم ظنی حاصل ہوتا ہے،اگرشرعی قواعد کے مطابق ہے تو قابل عمل ہے ورنہ واجب الترک ہوگا، حقائق ومعارف بھی وہی مقبول ہیں جن کو شریعت رد نہ کرے۔ رسالۂ قشیریہ میں ابو سلیمان دارانی کا قول منقول ہے کہ اکثر میرے دل میں کوئی نکتہ اسرار صوفیہ میں سے آتا ہے مگر میں اس وقت تک اس کو قبول نہیں کرتا جب تک کہ دو عادل گواہوں سے یہ معلوم نہ کرلوں کہ وہ کتاب اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کے مطابق ہے یا نہیں؟۔ (الرسالۃ القشیریۃ:۱/۱۴) اور ابو سعید خرّاز کا قول ہے: "کُلُّ بَاطِنٍ یُخَالِفُہٗ الظَّاھِرُ فَھُوَ بَاطِلٌ" (الرسالۃ القشیریۃ:۱/۲۲) جو باطل کہ ظاہر کے خلاف ہو وہ باطل اور مردودہ ہے