انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
بریلوی کی امامت کا کیا حکم ہے؟ ایک شخص بریلوی خیال کا ہے، اس کا عقیدہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ عالم الغیب ہیں اور آپ مختار کل ہیں، نیز آپ ﷺ ہر جگہ حاضر وناظر ہیں اور یہ شخص ایک مسجد میں امامت بھی کرتا ہے تو ایسے شخص کو امام بنانا درست نہیں، اس لئے کہ یہ صفت اللہ تعالیٰ کے لئے خاص ہے، حضور اکرم ﷺ کے لئے اس صفت کو ماننا بے دلیل ہے بلکہ خلافِ نص ہے، تمام نمازیوں کو چاہئے کہ ایسے شخص کو امامت سے ہٹا کر دوسرے صحیح العقیدہ ، مسائلِ طہارت ونماز سے واقف، متبعِ سنت آدمی کو امام تجویز کریں، ورنہ سب گنہگار ہوں گے۔ (فتاویٰ محمودیہ:۶/۲۶۰،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)