انوار اسلام |
س کتاب ک |
معمول سے کم یا زیادہ ماہواری آئے تو كيا حكم ہے؟ اگرمقررہ عادت سے زیادہ ایام تک خون آئے؛ لیکن دس دنوں کے اندر ہی خون کا سلسلہ بند ہوجائے، تو جب تک خون آتا رہے وہ پوری مدت حیض کی سمجھی جائے گی، ہاں اگر دس دنوں بعد بھی خون آتا رہا، تو مقررہ عادت تک حیض کا حکم ہوگا اور اس کے بعد بیماری کا خون سمجھا جائے گا؛ لہٰذا بقیہ دنوں کے نماز کی قضا واجب ہوگی؛ اگر مدت سے کم میں خون بند ہوگیا اور پھرخون نہیں آیا تو اگر یہ خون کی بندش تین دنوں کے بعد ہوئی ہے، تو جب تک خون آیا وہ زمانۂ حیض ہے اور اس کے بعد کا زمانہ پاکی کا ہے اور اگرتین دنوں کے اندر ہی خون بند ہوگیا اور پھرخون نہیں آیا تو یہ استحاضہ اور بیماری کا خون تصور کیا جائے گا، فقہ کی کتابوں میں اس کی تفصیلات موجود ہیں۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۹۷،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)