انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** تیسری شہادت قرآن پاک مومن کی اس ذمہ داری کو ایک دوسرے مقام پر اطاعت رسول کی بجائے امر رسول کے واجب التسلیم ہونے کے عنوان سے ذکر کرتا ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ اطاعت رسول دراصل یہ ہے کہ ہر امر رسول کے آگے تسلیم و انقیاد ہو؛سوذات رسول کو صرف تسلیم کرنا کافی نہیں،امر رسول کو تسلیم کرنا اس کے ساتھ لازم ہے اور امر رسول کی مخالفت کرنا اللہ کے عذاب کو دعوت دینا ہے،قرآن کریم کہتا ہے۔ (۳)"فَلْيَحْذَرِ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِهِ أَنْ تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ"۔ (النور:۶۲) ترجمہ: سو ڈریں وہ لوگ جو آپ کے امر کا خلاف کرتے ہیں کہ آپڑے ان پر کچھ خرابی یا آلے ان کو عذاب درد ناک۔ یہاں یہ بات بھی واضح ہوئی کہ امر رسول کی اطاعت حکم حاکم کی اطاعت سے اصولا مختلف ہے،حکم حاکم کی مخالفت سے صرف قانون کی گرفت سخت ہوتی ہے، کوئی عذاب نہیں اترتا،لیکن امر رسول کی مخالفت سے بسا اوقات عذاب بھی نازل ہوئے ہیں،قرآن کریم آپ کی ہر بات تسلیم کرنے کو اور دل سے تسلیم کرنے کو تقاضائے ایمان قراردیتا ہے۔