انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مراقش کے حاکم کی بغاوت ۳۵۶ھ میں مراقش کے ادریسی حاکم نے جو خلیفہ قرطبہ کی طرف سے وہاں مامور تھا بربریوں کی جمعیت کثیر فراہم کرکے سرکشی وخومختاری کا اعلان کیا خلیفہ سے سرقطہ کے حاکم یعلی بن امیہ کو مراقش کی جانب روانہ کیا اندلسی فوج کشی کاحال سن کر حاکم مراقش نے معز عبیدی سے اعانت طلب کی اور اس کی فرماں برداری واطاعت کو قبول کرلیا ادھر سے امیر جوہر فوج لےکر مراقش پہنچ گیا معرکہ کارزار گرم ہوا یعلی بن محمد اس معرکہ میں کام آیا اور یہ مہم ناکام رہی۔ اس خبر کو سن کر دربار قرطبہ میں فکر وملال کے آثار نمایاں ہوئے خلیفہ نے اپنے آزاد کردہ غلام امیر غالب کو مراقش روانہ کیا غالب کے پہنچنے پر جوہر تومصر کی طرف چل دیا اور حسن حاکم مراقش مقابلہ پر آمادہ ہوا کئی معرکوں کے بعد غالب نے حسن کو ایک قلعہ میں محصور کرکے اس بات پر مجبور کرلیا کہ وہ بلاشرط اپنے آپ کو غالب کے سپرد کردے چنانچہ غالب نے حاکم مراقش کو قرطبہ روانہ کیا خلیفہ نے اس کے ساتھ عزت ومحبت کابرتاؤ کیا اور بطور مہمان قرطبہ میں مقیم کرکے روزینہ مقرر کردیا چند روز کے بعد اس کی خواہش کے موافق اسے اسکندریہ کی جانب بھیج دیا غالب نے ایک سال مراقش میں قیام کرکے وہاں کے تمام انتظام کو مضبوط ومکمل کیا اور ۳۶۳ھ میں مراقش کے بہت سے قیدیوں کو ہمراہ لیے ہوئے قرطبہ واپس آیا جہاں اس کا بڑا شان دار استقبال کیاگیا۔