انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** موسی بن موسی سپہ سالار کی بغاوت ابھی یہ فتنہ فرو ہی ہوا تھا کہ شمال کی جانب سے خبر پہنچی کہ موسی بن موسی جو عبدالرحمن ثانی کا مشہور سپہ سالار اور سرحد کا محافظ مقررکیاگیا تھا باغی ہوکر عیسائیوں سے مل گیا ہے اس کی سرکوبی کے لیے حرث بن بدیع کو بھیجاگیا، موسی مع عیسائی لشکر کے مقابلہ پر آیا مگر حرث نے شکست دے کر بھگادیا، موسی نے مقام طلیطلہ میں قیام کیا اور حرث سرقسطہ میں واپس ہوکر مقیم ہوا عرصہ تک لڑائیاں ہوتی رہیں آخر موسی طلیطلہ چھوڑکر مقام رابطہ میں چلاگیا اور طلیطلہ پر حرث نے قبضہ کیا آخر عیسائی بادشاہ غرسیہ فوج لےکر موسی کی کمک کو پہنچا اور جنگ وجدل کا ہنگامہ خوب زورو شور سے جاری ہوا ان ہنگامہ آرائیوں کا نتیجہ یہ ہوا کہ مقام البہ میں ایک لڑائی کے اندر موسی نے حرث کو گرفتار کرادیا اور بادشاہ فرانس کے پاس ۲۱۸ھ میں بھیج دیا ،عبدالرحمن ثانی کو اس خبر کے سننے سے سخت صدمہ ہوا اس نے اپنے بیٹے منذر کو ایک زبردست فوج دے کر موسی کی طرف روانہ کیا اس عرصہ میں موسی نےطلیطلہ پر قبضہ کرلیا تھا،منذر نے۲۲۹ھ میں غرسیہ نامی سردار والی نببلونہ کوجو موسی کی حمایت وامداد کے لیے آیا تھا ایک لڑائی میں قتل کردیا،موسی نے اپنے بیٹے کوبطور یرغمال منذر کے پاس بھیج کرصلح کی درخواست کی منذرنے منظور کرلی اور موسی کو طلیطلہ کی حکومت پرمامور کردیا۔