انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** امیر معاویہ کا جارحانہ اقدام جناب امیرؓ اورامیر معاویہؓ میں بہت قدیم اختلاف چلا آرہا تھا،امیر معاویہؓ ان کی حیات ہی میں عالمِ اسلامی پرحکومت کرنے کا خواب دیکھ رہے تھے،لیکن جناب امیرؓ کی زندگی میں یہ خواب منتِ کشِ تعبیر نہ ہوا، آپ کی وفات کے بعد امیر معاویہؓ کا یہ جذبہ دفعۃ نہایت شدت کے ساتھ ابھر آیا، امیر معاویہؓ کو یہ معلوم تھا کہ حسنؓ صلح پسند ہیں اور جنگ و جدال وہ دل سے ناپسند کرتے ہیں اور واقعہ بھی یہی تھا کہ حضرت حسنؓ کو قتل وخونریزی سے شدید نفرت تھی اوراس قیمت پر وہ خلافت لینے پر آمادہ نہ تھے؛چنانچہ آپ نے پہلے ہی یہ طے کرلیا تھا کہ اگر اس کی نوبت آئی تو امیر معاویہؓ سے اپنے لئے کچھ مقرر کراکے خلافت سے دست بردار ہوجائیں گے۔ (طبری:۷/۱) امیر معاویہؓ کو ان حالات کا پورا اندازہ تھا اس لئے حضرت علیؓ کی شہادت کے بعد ہی انہوں نے فوجی پیش قدمی شروع کردی اورپہلے عبداللہ بن عامر کریز کو مقدمہ الجیش کے طور پر آگے روانہ کردیا،یہ انبار ہوتے ہوئے مدائن کی طرف بڑھے۔