انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** سسرالی رشتہ کی وجہ سے حرمت warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34224 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. سسرالی رشتہ سے حرمت مصاہرت ثابت ہونے کی تین شکلیں ہیں: (۱)کسی عورت سے نکاح کیا اوراس سے صحبت بھی کرلی۔ (۲)کسی عورت سے نکاح کیا لیکن اس سے صحبت نہیں کی البتہ اس کو نفسانی خواہش سے ہاتھ لگایا یا بوسہ دیا پھر اس کے بعد طلاق دیا ہو یا اسی کے نکاح میں باقی ہو۔ (۳)کسی اجنبی عورت سے بدکاری کی یا اس کو شہوت سے ہاتھ لگایا یا بوسہ دیا خواہ یہ جان بوجھ کر کیا ہو یا غلطی سے کیا ہو ۔ مذکورہ تمام صورتوں میں اس منکوحہ اور غیر منکوحہ عورت (بشرطیکہ یہ عورت اتنی بڑی ہو جس میں خواہش نفسانی پیدا ہو گئی ہو) کے اصول ماں ،دادی ،نانی وغیرہ اور فروع بیٹی، پوتی ،نواسی اور اس کے لڑکوں پوتوں، نواسوں کی بیویاں یہ سب اس مرد پر حرام ہوجائیں گی۔حوالہ حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالَاتُكُمْ وَبَنَاتُ الْأَخِ وَبَنَاتُ الْأُخْتِ وَأُمَّهَاتُكُمُ اللَّاتِي أَرْضَعْنَكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ مِنَ الرَّضَاعَةِ وَأُمَّهَاتُ نِسَائِكُمْ (النساء: ۲۳) عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَيُّمَا رَجُلٍ نَكَحَ امْرَأَةً فَدَخَلَ بِهَا فَلَا يَحِلُّ لَهُ نِكَاحُ ابْنَتِهَا وَإِنْ لَمْ يَكُنْ دَخَلَ بِهَا فَلْيَنْكِحْ ابْنَتَهَا وَأَيُّمَا رَجُلٍ نَكَحَ امْرَأَةً فَدَخَلَ بِهَا أَوْ لَمْ يَدْخُلْ بِهَا فَلَا يَحِلُّ لَهُ نِكَاحُ أُمِّهَا (ترمذي بَاب مَا جَاءَ فِيمَنْ يَتَزَوَّجُ الْمَرْأَةَ ثُمَّ يُطَلِّقُهَا قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ بِهَا هَلْ يَتَزَوَّجُ ابْنَتَهَا أَمْ لَا،حدیث نمبر:۱۰۳۶) عَنِ النَّبِىِّ ﷺ إِذَا نَظَرَ الرَّجُلُ إِلَى فَرْجِ الْمَرْأَةِ حَرُمَتْ عَلَيْهِ أُمُّهَا وَابْنَتُهَا (السنن الكبري باب الزِّنَا لاَ يُحَرِّمُ الْحَلاَلَ،حدیث نمبر:۱۴۳۴) عن القعقاع بن يزيد الضبي قال سالت الحسن البصري عن رجل ضم اليه صبية بشهوة ايتزوج امها قال لا ( الحجة على أهل المدينة باب ما لا يجمع بينه في النكاح من الامهات والبنات:۳۶۷/۳) بند