انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
ایک مسجد میں تراویح کی دو جماعت کرنا یا دو اماموں کا ملکر تراویح پڑھانا کیسا ہے؟ ایک جامع مسجد کے دو فلور ہوں تو رمضان المبارک میں دونوں جگہ الگ الگ تراویح ہوسکتی ہے، بشرطیکہ آوازوں کا ٹکراؤ نہ ہو، مگر بہتر یہی ہے کہ ایک ہی امام کے پیچھے سب تراویح پڑھیں اور دوسرے حافظ سامع کی حیثیت سے پیچھے رہیں تاکہ اگر لقمہ کی ضرورت پیش آئے تو آسانی رہے، پھر چاہیں تو ایسا کریں کہ ایک شب ایک امام اور دوسری شب دوسرے امام تراویح پڑھائیں، یا ۸رکعت ایک امام اور ۱۲رکعت دوسرے امام پڑھائیں، اس طرح دونوں کو قرآن سنانے کا موقع مل جائے گا اور جماعت بھی ایک ہی رہے گی، حرم شریف میں ایسا کرتے ہیں کہ دو امام تراویح پڑھاتے ہیں۔ (فتاویٰ محمودیہ:۷/۲۷۳،مکتبہ شیخ الاسلام،دیوبند۔فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۴/۲۵۴، مکتبہ دارالعلوم دیوبند۔فتاویٰ رحیمیہ:۶/۲۶۴، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی۔ احسن الفتاویٰ:۳/۵۲۶، زکریا بکڈپو،دیوبند۔کتاب الفتاویٰ:۲/۳۸۹،کتب خانہ نعیمیہ دیوبند)