انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** خالدؓ کا پیغام حیرہ سے حضرت خالد نے ایک خط ایرانی رؤسا ء کی طرف روانہ کیا اور منشور عام عراق کے ان امراء کے نام بھیجا جو زمینداروں،یا جاگیر داروں کی حیثیت رکھتے اور ابھی تک مطیع ومنقاد نہ ہوئے تھے،ایرانی رؤساء کے نام جو خط انہوں نے بھیجا تھا اُس میں لکھا تھا کہ: "اما بعد تمام تعریف اس خدا کو ہے جس نے تمہارے نظام میں خلل ڈال دیا اورتمہارے مکر کو سست کردیا اورتمہارے اتحاد کو توڑدیا،اگر ہم اس ملک پر حملہ آور نہ ہوتے تو تمہارے لئے برائی ہوتی،اب بہتر یہ ہے کہ تم ہماری فرماں برداری کرو،ہم تمہارے علاقے چھوڑدیں گے اوردوسری طرف چلے جائیں گے،اگر تم ہمارے مطیع نہ ہوئے تو پھر تم کو ایسے لوگوں سے واسطہ پڑے گا جو موت کو ایسا دوست رکھتے ہیں جیسے تم زندگی کو محبوب رکھتے ہو"۔ دوسرے منشور عام کا یہ مضمون تھا کہ: "تمام تعریف اللہ تعالیٰ کے لئے جس نے تمہاری شیخی کرکری اورتمہارے اتفاق کو توڑدیا اورتمہاری شان وشکوت مٹادی،پس تم اسلام قبول کرو کہ سلامت رہو گے یا ہماری حفاظت میں آکر ذمی بن جاؤ اور جزیہ ادا کرو ورنہ میں ایسی قوم تم پر لایا ہوں جوموت کو ایسا عزیز رکھتی ہے،جیسا تم شراب خواری کو محبوب رکھتے ہو"